کراچی(اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی، اسٹوڈنٹ ایڈوائزر ،نیشنل یوتھ اسمبلی اور سینٹر فار لاءایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ انیشیٹوز کے تحت پاکستان میں نوجوانوں کے درمیان سیاسی پولرائزیشن کے عنوان سے ایک فکر انگیز مکالمہ جامعہ اردو کے سیمینار ہال میں منعقد ہوا۔اس تقریب میں پاکستانی نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی سیاسی تقسیم پر بات کرنے کے لئے دانشور سید شارق جمال،سندھ وومن لائرز الائنس کی چیئرپرسن شازیہ نظامانی،احسن عادل شیخ، سید حمزہ نقوی اور مرید حسین شریک تھے۔ جبکہ نظامت کے فرائض عبدالباری اورصبا تول نے انجام دیئے۔اس موقع پر پینلٹس نے سیاسی پولرائزیشن کے اسباب، نتائج اور ممکنہ حل سمیت مختلف پہلوؤں پر غور کیا۔ انہوں نے نوجوانوں کے سیاسی عقائد پر سوشل میڈیا، غلط معلومات اور انتہا پسندانہ نظریات کے اثرات کو دریافت کیا۔ بحث میں رواداری اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں تعلیم، شہری مصروفیت اور بین المذاہب مکالمے کے کردار پر بھی بات کی گئی۔رئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر محمد ذاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے سوشل میڈیا کا استعمال بہت زیادہ عام ہوا ہے ہمارے اندر عدم برداشت زیادہ ہو گیا ہے ۔اس عدم برداشت کو ختم کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ آپ اپنے نظرئیے سے جڑے رہیں اورآپ کو تعلیم اور اپنے اساتذہ سے جڑنا ہو گا اور آپ کا مقصد تعلیم حاصل کرنا اور اساتذہ کا ادب واحترام آپ پر فرض ہے ۔ تقریب میں اسٹوڈنٹ ایڈوائزر سعدیہ خلیل کو ان کی خدمات پر شیلڈ پیش کی گئی۔