• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوامی بہبود، شفافیت اورکارکردگی میں حکومت پنجاب کی نمایاں کامیابیاں

تحریر … آصف محمود بٹ
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومت پنجاب نےعوامی خدمات کی فراہمی حسن حکمرانی اور فلاح و بہبود میں اصلاحات کے ذریعے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں زیادہ زور شفافیت کارکردگی اور رسائی پر ہے ان پر عمل درآمد میں کلیدی کردار چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان کی قیادت میں سرکاری ملازمین کی ٹیم کا ہے جن کی حکمت عملی اور نگرانی نے حکومت پنجاب کے وژن کویقینی بنایا اور غیر معمولی نتائج سے ہمکنار کیا۔ اس حسن حکمرانی کا نمایاں پہلو پروکیورمنٹ ہے جس کے تحت 10700افسران کو تربیت دی گئی اور13500سپلائز کو رجسٹرد کیا گیا سرکاری شعبے میں طریقہ کار کو موثر ہموار اور سادہ کیا گیا ۔ کرپشن سےتحفظ فراہم کیا گیا ۔ اس نظام کے تحت 68ہزار خریداریاں کی گئیں جن کی مالیت 978ارب روپے ہے جو سرکاری فنڈز کےشفاف اور موثراستعمال کو یقینی بنانے کی جانب نمایاں پیش رفت ہے ان اصلاحات کو یقینی اور موثر بنانےمیں چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان کی قائدانہ صلاحیتوں کا نمایاں کردار ہے۔ اس کےعلاوہ ای۔ فائلنگ اور دفتری خود کار نظام کو اندرون حکومت آپریشنز کے حوالےسے انقلابی بنادیا ہے جس کے تحت 35لاکھ نوٹ شیٹس روانہ کی گئیں اور 58ہزارمیٹنگ کی شیڈولنگ کی گئی ۔ جن کےذریعے دفتری طریقہ کار کو سادہ اور آسان بنا کر تاخیر کو کم کیا ۔ سرکاری افسران اور عوام کے رابطوں کو بہتر بنایا گیا اس سے اس میں شفافیت آئی ۔ چیف سیکریٹری کی نگرانی اور ہموار تعاون اور سپورٹ کے ذریعہ شفاف کیا گیا۔ حکومت پنجاب کی توجہ عوامی بہبود پر اس سے ظاہر ہے کہ چیف منسٹر کسان کارڈ اسکیم کے تحت 4لاکھ 27ہزار درخواستوں کی توثیق کی گئی۔ اور ہزاروں کسانوں کو مالی مدد فراہم کی کئی ۔ چیف منسٹر ہمت کارڈ پروگرام کو بینک آف پنجاب اکاؤنٹس کے ذریعہ ذیابیطس کے37ہزار600مریضوں کو ضروری مالی امداد فراہم کرنے کے علاوہ انہیں بااختیار بھی کیا بچوں کا ہارٹ سرجری پروگرام ایک اہم پیش رفت ہے جس کے تحت776بچوں نے پروگرام سے استفادہ کیا ۔ زندگی بچانے والے قلب کے آپریشنز کئے گئے اس میں بھی سول سروسز کا کلیدی کردار رہا بروقت طبی امداد سے بچوں کی زندگیاں بچائی گئیں اس کےعلاوہ کلینک آن وھیلز نے دیہی صحت عامہ پر زبردست اثر ڈالا کے جس کے تحت 54ہزاردوروں میں تقریباً46لاکھ ریکارڈ بیرونی مریض رجسٹر ہوئے جب کہ فیلڈ اسپتالوں کے ذریعے صوبہ بھر میں عوام کو ہنگامی طبی امداد فراہم کی گئیں ۔ تعلیم کے میدان میں سی ایم اسکول میل پروگرام کے تحت اسکول کے بچوں میں ایک کروڑ98لاکھ غذائی پیکٹس تقسیم کئے گئے جس کے تحت صحت افزا غذا کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ۔ وزیر اعلیٰ انٹرن شپ پروگرام کے تحت 55ہزار نوجوانوں کے انٹرن شپس دی گئیں جس سے نوجوانوں کو موقع فراہم کرنے اور سماجی مسائل حل کرنے کے عظم کا اظہار ہوتا ہے چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان کی سرکردگی میںسماجی اقتصادی رجسٹری تحت23لاکھ خاندانوں کو رجسٹر کیا ۔ مریم نواز کے پروگرام کا مقصد لوگوں کو دہلیز پر سرکاری خدمات فراہم کرنا ہے اس کےلیے 16ہزار درخواستوں پر ہزاروں کو خدمات دی گئیں ۔ ان اقدامات کا مقصد حکومت کوعوام کے قریب لانا ہے جس کا مقصد خدمات اوروسائل تک یکساں دسترس کو پورے پنجاب میں یقینی بنانا ہے ۔ حکومت انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ پر بھی توجہ دے رہی ہے ۔ سڑکوں کی تعمیر اور بحالی پروگرام کے تحت ہزاروں کلو میٹرز سڑکوں کو قابل استعمال بنایا گیا ہے جس سے رابطوں اور اقتصادی شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے ۔ جب کہ پاکستان کےلیے شجر کاری پروگرام کے تحت 3کروڑ 60لاکھ پودے لگائے گئے ، فلاح و بہبود کے دیگر پروگرامز کے تحت سی ایم ای بائیکس اسکیم کے تحت ہزاروں طلبا کو بااختیار بنایا گیا جس کے تحت ایک لاکھ 90ہزاور درخواستیں دی گئیں جس کا مقصد نوجوانوں کی نقل و حرکت کو موثر اور بہتر بنانا ہے۔ یہ چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان کی فعال قیادت میں ہی ممکن ہوسکا ہے۔ صحت عامہ سے لے کر تعلیم انفرا اسٹرکچر سے فلاح و بہبود تک چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان کی قیادت میں سول سروسز نے اہم کردار ادا کیا ہےا ور وزیر اعلیٰ مریم نواز کے وژن کو ممکن بنایا۔ ان کا تعاون اور فعال انتظامی صلاحیتوں نے کئے گئے اقدامات کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ جن کے ذریعہ اہداف پورے کئے گئے اور پنجاب کے عوام کو دیرینہ فائدے پہنچائے گئے ۔ اس کے نتیجے میں مشترکہ کاوشوں کے ذریعہ شفاف قابل دسترس گورننس ماڈل تخلیق کیا گیا جس نے پنجاب میں کروڑوں افراد کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے۔ جاری قیادت ا ورتعاون کے ساتھ پنجاب آئندہ برسوں میں عظیم تر کامیا بیوں کے حصول کی جانب گامزن ہے ۔
ملک بھر سے سے مزید