کراچی(رفیق مانگٹ)سابق ریسلنگ مغل اور ارب پتی76سالہ لنڈا میک موہن کو محکمہ تعلیم کی ذمہ داری سونپنے پرماہرین تعلیم دنگ رہ گئے۔تعلیمی حلقوں کےلئے نامعلوم چہرہ، کوئی اکیڈمک ڈگری نہیں،76سالہ لنڈا میک موہن رومن کیتھولکمذہب کی پیروکار ، فرانسیسی زبان میں بیچلر ڈگری،ٹرمپ کی سب سے بڑی ڈونر، سابق پروفیشنل ریسلنگ پرفارمر، ڈبلیو ڈبلیو ای کی سابق سی ای او رہیں، وہ امریکی سینیٹ کی نشست کیلئے دو بار میدان میں اتری ،دونوں دفعہ شکست کا سامنا کرنا پڑا، رنگ سائیڈ اناؤنسر کے ہاتھوں نوجوان لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی اجازت دینے کے مقدمے میں نامزد ہیں، کنیکٹی کٹ بورڈ آف ایجوکیشن میں ایک سال تک خدمات سرانجام دیں،سیکرڈ ہارٹ یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز بھی رہیں، شمالی کیرولائنا میں ویلش امریکی خاندان میں پیدا ہونے والی اکلوتی اولاد تھی،سترہ سال کی عمر میں شادی ہوئی، بیٹا شین 1970اور بیٹی سٹیفنی 1976میں پیدا ہوئی،لنڈا مک موہن کی نامزدگی پرنیشنل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کی تنقید، سینیٹ سے مطالبہ، وہ ٹرمپ کی نااہل امیدوار کو مسترد کرے، لنڈا میک موہن کا واحد مشن محکمہ تعلیم کو ختم کرنا اور سرکاری اسکولوں سے ٹیکس دہندگان کے ڈالر چھیننا ہے،ناقد۔ تفصیلات کے مطابق،اگرچہ تعلیم کے سکریٹری کے لیے ٹرمپ کا انتخاب تعلیمی حلقوں میں نسبتاً نامعلوم ہے، لیکن وہ ٹرمپ کی سب سے بڑی ڈونرز(عطیہ دہندگان )میں سے ایک، کابینہ کے سابق رکن، ریٹائرڈ پروفیشنل ریسلنگ پرفارمر، ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی سابق سی ای او اور ارب پتی ونس میک موہن کی اہلیہ ہیں۔ ٹرمپ کے پہلےدور میں بھی وہ حکومت کا حصہ تھی، 2017سے 2019تک اسمال بزنس ایڈمنسٹریشن کی قیادت کی ۔ میک موہن نے سیاست میں آنے کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ کنیکٹی کٹ میں امریکی سینیٹ کی نشست کے لیے دو بار انتخاب لڑیں، لیکن 2010میں رچرڈ بلومینتھل اور2012میں کرس مرفی سے ہار گئیں۔2021سے، میک موہن واشنگٹن ڈی سی میں قائم تھنک ٹینک امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی بورڈ کی چیئرمین اور اس کے سینٹر فار دی امریکن ورکر کی چیئر ہیں۔ اس نے کنیکٹی کٹ بورڈ آف ایجوکیشن میں 2009میں ایک سال تک خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کنیکٹی کٹ میں سیکرڈ ہارٹ یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز پر بھی برسوں گزارے۔