کرم (ایجنسیاں)خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افرادکی اندھا دھند فائرنگ ‘خواتین اور بچوں سمیت 42افراد شہید ‘30 سے زائد زخمی ‘متعددکی حالت نازک ہے ‘ .
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کاکہنا ہے کہ پہلے گاڑیوں کی نگرانی پرمامور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا اور پھر قافلے کو دونوں اطراف سے نشانہ بنایا گیا‘ قافلے میں 200 کے قریب گاڑیاں شامل تھیں جنہیں نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک سرکاری عہدیدار نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کوبتایاکہ گاڑیوں کے دومختلف قافلوں کو نشانہ بنایاگیا ہے ‘ دونوں واقعات میں تقریباً10حملہ آور شامل تھے
جنہوں نے سڑک کے دونوں اطراف سے اندھا دھند فائرنگ کی ‘دوقافلوں میں 40 گاڑیاں شامل تھیں جو پولیس کی نگرانی میں سفرکررہی تھیں ۔ واقعے کے بعد وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں پر اظہار تشویش کیا۔
صدرزرداری نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مسافروں پر حملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے‘ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےجبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ معصوم شہریوں کے قافلے پر حملہ حیوانیت کے مترادف ہے۔تفصیلات کے مطابق ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے خواتین اور بچوں سمیت 38افراد کو قتل اور30سے زائد کو زخمی کردیا ۔
پاراچنارکے ایک مقامی رہائشی کے مطابق مسافر گاڑیوں کے 2قافلے تھے جن میں سے ایک پشاور سے پاراچنار اور دوسرا پاراچنار سے پشاور جا رہا تھا کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی ۔