اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان میں اسٹیل صنعت کوسنگین بحران میں بتایاہے کی اسٹیل ملیں بند ہوگئیں جبکہ چند جوچل رہی ہیں وہ 20 سے 30فیصد گنجائش پر کام کررہی ہیں جس نے پیداواری لاگت کو ناقابل، برداشت اور طلب کو گرا دیا ہے۔ اس صنعت سے وابستہ افراد نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کی فوری فیصلہ کن مداخلت کے بغیر یہ شعبہ تباہی کے دہانے پر ہے۔ اس بحران کی وجہ سے لاکھوں افراد کاروزگار اور گزر بسر داؤ پر لگا ہوا ہے اس بحران کی وجوہ میں اہم ترین بجلی کی گراں نرخ ہیں جو 52.31 روپے فی یونٹ ہیں جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں بجلی پر چلنے والی صنعتوں میں اسٹیل شامل ہے جو غیر متناسب طورپر متاثر ہے پاکستان ایسوسی ایشن آف لار ج اسٹیل پروڈیو سرز (پی اے ایل ایس پی ) کے مطابق نے ویسلنگ میکانزم میں پیش رفت نہ ہونے پرتنقیدکی ہے ۔ جس کے تحت مینوفیکچرز کو انڈمینڈنٹ پر وڈیو سرز سے براہِ راست سستی بجلی ملتی۔ پی اے ایل ایس پی نے اسٹیل کی صنعت کےلیے بجلی کے نرخ کم کرنے کی تجویز دی ہے۔ اسٹیل صنعت میں بجلی کی طلب 40سے 60لاکھ ٹن سالانہ کےلیے بجلی کی طلب 48ارب یونٹس ہیں یہ فالتو بجلی آئی پی پیز فراہم کرسکتی ہیں۔