کراچی ( اسٹاف رپورٹر )ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر و سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو کی زیر صدار ت ادارہ نور حق میں منعقد صوبائی کونسل کے اجلاس میں پارا چنار میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے فرقہ وارانہ فسادات کی ایک گہری اور منظم سازش قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ملک دشمنوں کی جانب سے عوام کو تقسیم اور ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، اجلاس میں حکومتی ناا ہلی و بے حسی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عوام کے تحفظ میں ناکامی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بھی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ سانحے کی تحقیقات کروائی جائے، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردارادا کریں،پاراچنار میں ہونے والی اموات کی ذمہ داری حکومت اور سیکورٹی اداروں پر عائد ہوتی ہے، اجلاس میں کہا گیا کہ جس طرح آج تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام باہمی روادری و اتحادِ امت کے اظہار کے لیے اجلاس میں موجود ہیں اسی طرح ملک بھر کے عوام اور تمام مکاتب فکر کے علماء کے درمیان بھی کوئی شیعہ سنی کی تفریق موجود نہیں، بعض ملک دشمن عناصر اور قوتیں پارا چنار کے واقعات کو مذہبی رنگ دے کر اس اتحاد ِ امت کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں،علماء کرام اتحاد ِ امت کے لیے اپنا کردار ادا کریں ، اجلاس میں غزہ و لبنان میں اسرائیلی دہشت گردی کی بھی شدید مذمت کی گئی اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے علماء کرام پر زور دیا گیا کہ وہ جمعہ کے خطبات میں آواز بلند کریں ، اجلاس میں قاضی احمد نورانی، محمد حسین محنتی،م مختار احمد امامی،ناصر حسینی،مولانا محمد صادق جعفری، ملک غلام عباس،اصغر حسین شہیدی، ثقلین اسحاق، عبدالعظیم محمدی، علامہ عارف رشید مسعود، محمد عمر خان اور دیگر نے شرکت کی ۔