• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عادی ملزمان کی نگرانی بذریعہ الیکٹرانک ٹیگنگ ڈیوائسز سے کرنیکا فیصلہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر ) آئی جی سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں پہلے مرحلے میں چار ہزار عادی ملزمان کی نگرانی کا آغاز بذریعہ الیکٹرانک ٹیگنگ ڈیوائسز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عادی ملزمان اور ان کی نگرانی کا تعین معزز عدالت کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں عادی ملزمان کی نگرانی اور اس تناظر میں پولیس اقدامات سے متعلق تفصیلات جائزہ لیا گیا اور مزید ضروری ہدایات دی گئیں۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی اور کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز برانچ نے سندھ عادی ملزمان مانیٹرنگ ایکٹ 2022 اور اس پر عمل درآمدی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ میں بتایا کہ پہلے مرحلے میں چار ہزار عادی ملزمان کی نگرانی کا آغاز بذریعہ الیکٹرانک ٹیگنگ ڈیوائسز کیا جائے گا جبکہ عادی ملزمان اور ان کی نگرانی کا تعین معزز عدالت کرے گی۔ علاوہ ازیں، ای ٹیگنگ ڈیوائسز کی خریداری کے لیے اشتہار بھی 11 نومبر کو جاری کر دیا گیا ہے۔ بریفنگ میں اجلاس کو بتایا گیا کہ نگرانی کے عمل کا آغاز پولیس اسٹیشن سے کرتے ہوئے بعدازاں اسے ڈویژنز، زونز اور سی پی او تک وسعت دی جائے گی۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ آئین اور قانون میں عادی ملزم کی تشریح بالکل صاف اور واضح ہے لہٰذا ضروری ہے کہ تمام ایس ایس پیز، ایس پیز انویسٹی گیشنز متعلقہ تفتیشی افسران کے ساتھ مل کر عادی ملزمان کا ڈیٹا مرتب کرنے کے تمام اقدامات کو یقینی بنائیں جبکہ جیلوں میں قید ملزمان پر کڑی نظر رکھتے ہوئے عادی ملزمان کا تعین اور ڈیٹا بھی ترتیب دیا جائے۔ آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ مانیٹرنگ ڈیوائس کے استعمال سے متعلق پولیس افسران و اہلکاروں کے لیے تربیتی و آگاہی کورس ترتیب دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ قوی امید ہے کہ عادی ملزمان کی نگرانی سے جیلوں پر دبائو میں کمی آئے گی۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید