• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خانہ جنگی اور معاشی بحران، سوڈان تباہی کے دہانے پر ہے

لندن ( نیوز ڈیسک) سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور معاشی بحران نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا۔ ناروے کی پناہ گزین کونسل (این آر سی) کے سربراہ جان ایگیلینڈ نے خبردار کیا کہ سوڈان جنگ کی تباہ کاریوں کے باعث ایک اور ناکام ریاست بننے کے خطرے سے دوچار ہے۔ جان ایگیلینڈ نے برطانوی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سوڈان میں مسلح گروہوں کا پھیلاؤ اور سول سوسائٹی کا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا ملک کی تباہی کا سبب بن رہا ہے۔ ایگیلینڈ کے مطابق سوڈان میں فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جاری جنگ کے ساتھ کئی چھوٹے نسلی گروہ لوٹ مار اور بے قابو تشدد میں ملوث ہیں، جس سے شہریوں کی حالت بے حد خراب ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مسلح گروہ اپنے ہی گھروں کو تباہ کر رہے ہیں اور اپنے ہی لوگوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔19ماہ سے جاری یہ جنگ ایک کروڑ سے زائد افراد کو بے گھر کر چکی ہے اور ملک کو قحط کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق سوڈان میں بھوک تقریبا ہر جگہ پھیل چکی ہے اور امدادی ادارے غذائی بحران کو روکنے کے لیے ناکافی وسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایگیلینڈ نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی امداد کی کمی کی وجہ سے سوڈان کی حالت میں بہتری لانے کی کوئی امید نہیں ۔ اس جنگ کا ایک ہولناک پہلو یہ ہے کہ بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ غذائی تحفظ کے ماہرین نے انتباہ دیا ہے کہ سال کے آخر تک 25 لاکھ افراد بھوک سے مر سکتے ہیں۔ ایگیلینڈ نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ اگر سوڈان کی مدد کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو سوڈان کی ریاستی حیثیت مکمل طور پر ناکام ہو جائے گی، جو نہ صرف ملک بلکہ پورے خطے کے لیے تباہ کن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یورپ کو پناہ گزینوں کے بحران سے بچنے کے لیے سوڈان میں امداد، تحفظ اور امن کی کوششوں میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔
یورپ سے سے مزید