• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کیا جائے، غلام ربانی بابو بھائی

برسلز(عظیم ڈار)پی ٹی آئی بلجیم کے صدر غلام ربانی بابو بھائی نےکہا ہے کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کے فروغ اور ترقی وخوشحالی کیلئے ہرسطح پر عمران خان کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو ختم کیا جائے،8فروری کے انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے پی ٹی آئی کا جو مینڈیٹ چرایا گیا اسے فارم 45 کے مطابق ہمارے نمائندوں کو منتقل کیا جائے، بلاجواز گرفتار پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں اور قائد عوام عمران خان کو فی الفور رہا کیا جائے تاکہ ملک میں پھیلی بدامنی کی فضا پر قابو پایا جاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی بلجیم کے زیر اہتمام یورپی پارلیمنٹ برسلز کے سامنے ایک پر امن احتجاجی مظاہرے میں کیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی بلجیم کے رکن مرزا عامر بیگ نے کہا کہ ہم اپنے قائد کی کال پر اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ ملک میں عدل کا نظام قائم کیا جاسکے، انھوں نے کہا کہ چند لوگ جو پی ٹی آئی بلجیم کے عہدوں کے دعوےدار تھے وہ آج مظاہرے میں نظر نہیں آرہے. ان لوگوں کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں اگر انھوں نے پی ٹی آئی کا نام استعمال کیا تو انہیں بھرپور جواب دیا جائے گا۔ مظاہرے میں پی ٹی آئی بلجیم کے چیئرمین چوہدری ظفر، سابق صدر پی ٹی آئی سرفراز رفیقی، شاہد فاروقی، راجہ سہیل، وسیم اختر، راجہ طارق، ندیم بٹ، سلیم میمن، شیخ الیاس، مہر مالک، اظہر شاہ، بوبی، ذیشان،خواتین ونگ کی صدر روبینہ خان،رخسانہ، ریحانہ، روبینہ کوثر، فریدہ سید کے علاوہ بچوں، جوانوں اور بوڑھے افراد نے بھی شرکت کی اور عمران خان کو ملک کےلیے امید کی آخری کرن قرار دیا،مظاہرین نے پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہرسطح پر عمران خان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں. اور یہ عہد کرتے ہیں کہ جب تک غیر منتخب نمائندوں کو ایوانوں سے باہر نہ نکالا گیا تو پی ٹی آئی اپنے احتجاج کے سلسلہ کو تواتر کے ساتھ جاری رکھے گی۔پی ٹی آئی ممبران نے یورپی حکام سے بھی اپیل کی کہ وہ پاکستان کے اندر عمران خان اور دیگر بےگناہ شہریوں کی بلاجواز گرفتاریوں پر آواز بلند کرکے حق کا ساتھ دیں۔ مظاہرے میں پی ٹی آئی بلجیم کے آصف برلاس نے نظامت کے فرائض ادا کئے۔
یورپ سے سے مزید