کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم کی خدمت خلق فاؤنڈیشن کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیئے اور کہاکہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر مقرر کیا جائے ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی ،اتنا عرصہ گزر گیا لیکن تاحال تفتیشی افسر مقرر نہیں کیا گیا،آئی او مقرر نہ ہونے کی وجہ سے مقدمہ التواء کا شکار ہے،ایف آئی اے کاکہنا ہےکہ پاکستان میں بغاوت، دہشت گردی اور قتل و غارت گری کے لئے منی لانڈرنگ کی رقم استعمال ہوتی رہی، بھاری رقم خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹ کے ذریعے لندن بھی بھیجی جاتی رہی ہے،قربانی کی کھالوں کی آمدنی براہ راست بانی ایم کیوایم کو جاتی تھی، خدمت خلق فاؤنڈیشن کی غیر قانونی ٹرانزیکشن میں ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ، بابر غوری شامل،منی لانڈرنگ میں خواجہ سہیل منصور، خواجہ ریحان منصور اور سینیٹر احمد علی بھی ملوث ہیں، مقدمہ میں بانی ایم کیو ایم، سابق وفاقی وزیر بابر غوری، محمد انور، طارق میر اور خواجہ ریحان منصور مفرور ہیں، سرفراز مرچنٹ کی شکایت پر ایف آئی اے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔