وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے قرعہ اندازی کے ذریعے 50 طالبات کو پنک اسکوٹیز دے دیں۔
سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں منعقدہ تقریب میں طالبات کے لیے پنک اسکوٹی پروگرام کا اعلان کیا۔
اُنہوں نے طالبات میں اسکو ٹیز کی تقسیم کے لیے خود قرعہ اندازی کی اور 50 طالبات کو یہ پنک اسکوٹیز دیں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ویژن ہے کہ آج صرف یہی اسکوٹیز نہیں ہیں اور بھی ملیں گی، ہمارا ویژن ہے کہ ہر لڑکی کو پنک اسکوٹی ملے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ہر باصلاحیت اور پوزیشن ہولڈر طالبہ کو پنک اسکوٹی دی جائے گی، صوبے میں خواتین کو بااختیار دیکھنا ہماری ترجیح ہے اور اس منصوبے کا مقصد خواتین کو خود مختار بنانا ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں اساتذہ، نوجوانوں اور معصوم لوگوں کو خون میں نہلایا گیا، ہزارہ قوم اور دیگر اقوام کے لوگوں کا کیا قصور تھا جنہیں مارا گیا، جب تک بلوچستان کے لوگ آگے نہیں آئیں گے حالات نہیں بدلیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ میرٹ پر تقرریاں کی ہیں، پشین میں میرٹ پر ایک سوئپر کی بیٹی کو سرکاری ملازمت ملی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کے پاس موبائل کیمرا ہے، جو پیسے مانگے اس کی ویڈیو بنائیں، اسے الٹا لٹکا دوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف منظم سازشیں ہو رہی ہیں، ریاست کے خلاف نوجوانوں کی ذہن سازی کی جا رہی ہے، نوجوان جھوٹے پروپیگنڈوں کو عملی اقدامات کے ذریعے مسترد کر دیں۔
سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ مستونگ میں معصوم طالب علموں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، اپنے تعلیمی ادارے ویران ہونے نہیں دیں گے، نوجوانوں کو ترقی کے مواقع فراہم کر کے ان کی ریاست سے دوری ختم کریں گے۔