• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیمپئنز ٹرافی: پاکستانی حکومت کا ہائبرڈ ماڈل سے انکار، بھارت کو پاکستان آنا پڑے گا


پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے دبئی میں آئی سی سی کے سی ای او جیف ایلا ڈائز اور اعلیٰ حکام سے اہم ترین مذاکرات کرتے ہوئے پاکستان کے ٹھوس مؤقف سے آگاہ کر دیا۔

آج آئی سی سی بورڈ کی میٹنگ آن لائن ہو گی جس میں محسن نقوی دبئی سے آن لائن شریک ہوں گے اور پاکستان کے ٹھوس مؤقف سے آگاہ کریں گے، یہ میٹنگ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 3 بجے شروع ہو گی۔

محسن نقوی نے جمعرات کو آئی سی سی سے دو ٹوک بات کی اور وکلاء سے مشاورت کر کے قانونی مشورے بھی لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اگر انکار کر رہا ہے تو حکومت کا خط دکھائے جس میں پاکستان نہ آنے کی ٹھوس وجوہات موجود ہونی چاہئیں، خط کے بغیر کوئی اور جواز قبول نہیں کیا جائے گا۔

پی سی بی کے حد درجہ مصدقہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ محسن نقوی نے دبئی میں ہونے والی میٹنگ میں پاکستان کا مؤقف آئی سی سی حکام کو بتا دیا ہے۔

پی سی بی چیئرمین نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر واضح کر دیا ہے کہ ہمیں حکومت نے ہائی برڈ ماڈل سے منع کر دیا ہے اس لیے بھارت کو پاکستان آنا پڑے گا، اگر آئی سی سی کو بات آگے بڑھانی ہے تو کرکٹ اور رکن ملکوں کے بہتر مفاد میں نئی تجویز لائیں، پاکستان سے میٹنگ میں ہائی بڑد ماڈل کی تجویز پر بات کرنا وقت کا ضیاع ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کا قابلِ قبول فارمولا بورڈ میٹنگ سے پہلے فراہم کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضح کیا ہے کہ ہائی برڈ ماڈل کے تحت نیوٹرل وینیو پر بھارت کے ساتھ میچ قابلِ قبول نہیں ہے اور اگر نیوٹرل وینیو پر بھارت کے ساتھ میچ کھیلنے کا فارمولا بنایا گیا تو پھر یہ فیصلہ بھی ہو گا کہ اگلے ایونٹس میں پاکستان بھارت میں جا کر نہیں کھیلے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حقوق کے 60 لاکھ ڈالرز ملیں گے، پاکستان کو ٹورنامنٹ کی انشورنس کرانے کے لیے انشورنس کمپنی کو بھی 12سے 13 لاکھ ڈالرز بطور پریمیئم ادا کرنے ہوں گے جبکہ پاکستان کو گیٹ منی اور ہاسپیٹلیٹی سے مز ید ڈالرز بھی ملیں گے۔

اس طرح انشورنس کی رقم نکال کر تقریباً 60 لاکھ ڈالرز ملیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی آمدنی سے ہر سال پاکستان کو 13ملین کی 2 قسطیں جنوری اور جولائی میں ملتی ہیں۔

اس کے برعکس بھارت کو آئی سی سی کی آمدنی کا 38 فیصد سالانہ شیئر 90 سے 95 ملین ڈالرز ملتا ہے۔

ذرائع کے مطابق 2009ء میں انگلینڈ میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ویزے نہ ملنے کی وجہ سے زمبابوے نے شرکت نہیں کی تھی، اس کے باوجود زمبابوے کو فنڈنگ کی رقم اور سالانہ آمدنی سے شیئر ملا تھا۔

دبئی روانگی سے قبل رات گئے قذافی اسٹیڈیم لاہور کے دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، آئی سی سی سے مسلسل رابطہ ہے۔ 

انہوں نے کہا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم کی تعمیرِ نو کا کام 10 اکتوبر کو شروع ہوا تھا، اسٹیڈیم کی گنجائش 35 سے 40 ہزار تک ہو جائے گی، شائقین کرکٹ کا ویو بہت بہتر ہو جائے گا، میں چاہتا تھا کہ راولپنڈی کا اسٹیڈیم بھی ساتھ تیار ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پنڈی اسٹیڈیم کی رپورٹ پہلے مل جاتی تو کچھ بہتر ہوتا، ساری صورتِ حال دیکھ کر آئی سی سی اجلاس سے بہتر چیز لے کر نکلیں گے، قذافی اسٹیڈیم اپ گریڈیشن منصوبےکا مجموعی طور پر 70 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آئی سی سی میٹنگ میں جو بھی فیصلہ آیا اس پر حکومتی ہدایات کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی کی جانب سے پی سی بی کو اگر ہائبرڈ ماڈل کے لیے مجبور کیا گیا تو بورڈ حکومت سے اجازت طلب کرے گا تاہم ابھی تک پاکستان کرکٹ بورڈ کا ہائبرڈ ماڈل قبول کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید