• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور روس کے درمیان جمعرات کے روز پارلیمانی سطح پر تاریخی معاہدہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی نئی جہتیں سامنے آئی ہیں۔ یہ معاہدہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے دورہ ماسکو کے موقع پر ہوا۔ روسی فیڈریشن کی وفاقی اسمبلی کے ایوان زیریں ڈوما کے چیئرمین وائی چلیف ولوڈین اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر کے دستخطوں سے ہونے والے مذکورہ سمجھوتے کے علاوہ انسداد دہشت گردی اور خوراک کی حفاظت کے معاہدوں پر بھی دستخط کئے گئے۔ روس میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے جاری پریس ریلیز اور اخباری اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سردار ایاز صادق نے روسی فیڈریشن کے ایوان زیریں ڈوما کا دورہ کیا جبکہ دونوں پارلیمانی لیڈروں کے درمیان ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ معاہدے کا مقصد دونوں قانون ساز اداروں کے درمیان تعلقات بڑھانا، کمیٹیوں، کمیشنوں اور پارلیمانی گروپوں کے ذریعے مستقل تعاون کا طریق کار قائم کرنا ہے۔ ایاز صادق نے ڈوما کے چیئرمین کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ دونوں رہنمائوں نے 2025ء میں ماسکو میں اسپیکرز کانفرنس فارمیٹ کا چوتھا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ اس ضمن میں ایاز صادق کی یہ تجویز قابل ذکر ہے کہ مذکورہ اجلاس میں سرکاری وفود کے علاوہ کاروباری وفود بھی مدعو کئے جاسکتے ہیں۔ اس نوع کی وسیع تر گفتگو سے معاشی میدان میں نظر آنے والی بعض رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان اور روس سمیت خطے کے ممالک میں ایک مربوط میکنزم کے ضرورت عرصے سے محسوس کی جارہی ہے جس پر پیش رفت جاری ہے جبکہ خوراک کی قلّت کے بڑھتے خطرات اس حوالے سے بھی موثر اقدامات کی ضرورت اجاگر کر رہے ہیں۔ حالات کا تقاضا ہے کہ افغانستان سمیت خطے کے ممالک اس باب میں مل جل کر کام کریں۔

تازہ ترین