لوٹن (شہزاد علی) لوٹن کونسل، بیڈفورڈ شائر پولیس، لوٹن کونسل آف مساجد، اور ڈسکورز اسلام پر مشتمل ایک مشترکہ کوشش کے ذریعے ایک تقریب ’’عنوان اور گفتگو کا ایک وقت‘‘اسلامو فوبیا سے متعلق آگاہی کے مہینے سے ہم آہنگ کرنے کیلئے منعقد کی گئی۔ یہ اقدام تعصب سے پاک ایک جامع کمیونٹی کو فروغ دینے کیلئے لوٹن کی لگن کی عکاس تھی۔ کونسل چیمبر میں منعقد ہونے والے اس اجتماع میں مقامی کونسلرز، کونسل کا عملہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے شامل تھے جس میں لوٹن کونسل کے ڈپٹی لیڈر کونسلر جاوید حسین نے ایجنڈا بیان کیا۔ انہوں نے نفرت کا مقابلہ کرنے کے طریقہ کار کے طور پر مکالمے کے لیے محفوظ مقامات کے قیام کی اہم اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’اسلامو فوبیا‘‘ نفرت کی کسی بھی شکل کی طرح ہے جس کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس سے سماجی ہم آہنگی ختم ہوتی ہے اور ہماری متنوع برادریوں کی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ لوٹن کونسل آف مساجد کے ایمان ریحان نے اسلامو فوبیا کا گہرائی سے تجزیہ پیش کیا جس میں اس کے نظامی مضمرات اور وسیع تر سماجی نتائج پر روشنی ڈالی۔ اس کے ساتھ ہی ڈسکور اسلام کے عبدالغفور نے خاموش اکثریت کے لیے نفرت انگیز بیانیے کے خلاف متحرک ہونے کی وکالت کی۔ انسپکٹر محمد ناصر نے کم رپورٹ شدہ نفرت انگیز جرائم سے نمٹنے اور متاثرین کی مدد کے ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے پولیس کی لگن کو اجاگر کیا۔ اس تقریب نے اسلامو فوبیا کے خلاف جاری جدوجہد میں بنیادی اجزا کے طور پر کمیونٹی یکجہتی اور فعال رپورٹنگ میکانزم کی ضرورت پر زور دیا جس سے لوٹن کمیونٹی میں شمولیت کو فروغ دینے کے اجتماعی عزم کو تقویت ملی۔