راولپنڈی، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، جنگ رپورٹر) صحافی مطیع اللہ جان کو رہا کردیا گیا،نسداد دہشت گردی کی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ٹیلی ویژن کی اسکرینوں پر آکر جرنلسٹوں کا ستیاناس ہوگیا ہے،مطیع اللہ جان کو پولیس نے سخت سکیورٹی میں گزشتہ روز اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، جہاں انسداد دہشت گردی کے جج طاہرعباس سپرا کی عدالت میں مطیع اللہ جان کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا پراسس مکمل کیا گیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ ہائی کورٹ کے حکم نامے کی کاپی دیں، روبکار کہاں ہے، حکم نامے کو ریکارڈ کے ساتھ لگائیں۔ درخواست ضمانت پر نوٹس کررہا ہوں۔ پراسیکیوٹر نے کہا میری یہی درخواست ہے ضمانت خارج کردیں، عدالت نے 10ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کرلی، ضمانت منظور ہونے پر صحافی مطیع اللہ جان کو رہا کردیا گیا۔ فاضل جج نے کہا کہ میں نے اس دن بھی کہا تھا کہ ٹیلی ویژن کی سکرینوں پر آکر جرنلسٹوں کا ستیاناس ہوگیا ہے۔ انہوں نے پراسیکیوٹر راجہ نوید کی تذلیل اور ایک صحافی اعزاز سید کے سخت سوالات سے متعلق واقعہ پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کی ڈیوٹی ہے اور آپ نے پراسیکیوٹر کو یہ کہہ دیا کہ آپ حرام کھاتے ہیں۔