• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم نواز کا وعدہ پورا، کسانوں کو کھاد گندم بیج کی سستے داموں فراہمی شروع

اسلام آباد رپورٹ حنیف خالد)مریم نواز کا وعدہ پورا، کسانوں کو کھاد ،گندم بیج کی سستے داموں فراہمی شروع،پنجاب میں گندم کے سرٹیفائڈ سیڈ کا 50 کلو وزنی بیگ جو 62 سو روپے میں کئی ہفتے سے فروخت کیا جاتا رہا ہے وزیر اعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر آج سے اس کی قیمت کم کر کے تینتالیس سو روپے میں کاشتکار کو مہیا کیا جائے گا ۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے وزارت اعلی سنبھالتے ہی کسانوں کونئی فصل کے لئے کسانوں سے کیا گیا یہ وعدہ پورا کر دیا ہےکہ کھاد اور سرٹیفائیڈ بیج کسانوں کو سستے ملا کریں گے ۔گندم کا سرٹیفائیڈ سیڈ زمینداروں کے مطابق وہی ہے جس گندم کا آٹا عوام کھا رہے ہیں۔ آج گندم کی قیمت مارکیٹ میں 3300 روپے بنتی ہے۔ کاشتکاروں کو سیڈ کمپنیاں پچاس کلو وزنی بیگ 43 سو روپے میں دینے لگی ہیں، اس طرح اب بھی ان کو ایک ہزار روپے فی بیگ منافع حاصل ہو رہا ہے ۔پنجاب میں گندم کی کاشت یکم نومبر اور سندھ میں 15 اکتوبر سے جاری ہے۔ پنجاب میں 31 دسمبر تک گندم کی کاشت مکمل ہوگی ۔ بارانی علاقوں میں گندم کی کاشت کا انحصار بارشوں پر ہے۔ انجمن زمینداراں پنجاب کے مرکزی عہدے دار ملک محمد اسلم کھوکھر نے جنگ کو بتایا کہ ڈی اے پی کھاد بوائی کے موقع پر کاشتکار نے استعمال کرنا ہوتی ہے اس کی قیمت ساڑھے 12 ہزار روپے فی 50 کلو ہے۔ ڈی اے پی جس کی ہمیشہ شارٹیج رہی وہ کھاد اب پنجاب بھر کے کسان آسانی سے خرید کر ڈال رہے ہیں ۔اب کاشتکاروں کو اس سال کھاد کی لئے قطاروں میں نہیں کھڑا ہونا پڑ رہا ۔ معیاری سیڈ اور کھاد کی بلیک مارکیٹنگ ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ اسی طرح دوسری یوریا کھاد بھی اڑتالیس سو روپے میں کاشتکار کو مناسب قیمت پر ملنے لگی ہے۔ فصل میں گندم کی کاشت گزشتہ سالوں سال کے مقابلے میں بہت زیادہ کم نہیں۔ آٹھ فیصد تک کم رقبے پر اس بنا پر گئی ہے کیونکہ گزشتہ فصل میں گندم کی سرکاری خریداری کی قیمت 39 سو روپے فی 40 کلوگرام حکومت نے مقرر کی تھی مگر کاشتکاروں کو پنجاب سے کے پی لےجا کر گندم پچیس سو سے 2700 روپے فی 40 کلوگرام فروخت کرنے پہ مجبور کیا گیا۔

ملک بھر سے سے مزید