کراچی، غزہ (نیوز ڈیسک، اے ایف پی) غزہ میں اسرائیلی فورسز نے رہائشی عمارتوں اور اجتماعات پر فضائی حملے بڑھادیئے،24گھنٹوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مزید100فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے،صیہونی فورسز کا مغربی کنارے کے علاقے جنین میں بھی فضائی حملہ، 4 فلسطینی شہید ہوگئے ،غزہ میں موسم سرما آتے ہی فلسطینیوں کے مصائب مزید بڑھ گئے، القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ سٹی کے شمال میں اسرائیلی ٹینک تباہ کرکے اس میں موجود اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے،اسرائیلی جیلوں میں قید مزید دو فلسطینی شہید ہوگئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔24گھنٹوں میں مزید 100فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ غزہ میں محکمہ شہری دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ سب سے زیادہ جانی نقصان طال الزطار کے پڑوس میں العراج خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر پر بمباری میں ہوا، جس میں40سے زائد افراد رہائش پذیر تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے: شہری دفاع کے عملے کو شمالی غزہ میں اپنے فرائض انجام دینے سے روکا جارہا ہے، اور اس کی وجہ سے سیکڑوں شہری ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں 415,000 سے زیادہ بے گھر افراد اب اونرا کے زیر انتظام اسکولوں کی عمارتوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران نے بیشتر شہریوں کو مناسب خوراک، پانی یا صحت کی دیکھ بھال تک رسائی سے محروم کر دیا ہے، وسائل اور بنیادی ڈھانچے کو موسم سرما کے قریب آتے ہی تباہی کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی انروا کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کے اندر مسلح گروہوں نے ٹرکوں کے ایک قافلے سے خوراک چھین لی جس کے بعد ایک راہداری کے ذریعے امداد کی ترسیل روکنا پڑی۔