• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالک کی اجازت کے بغیر اٹھائے جانے والے سامان کی قیمت کی تعیین

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ایک شخص کی دکان سے کوئی دوسرا شخص دکان دار کی غیر موجودگی میں سامان بغیر اجازت لے جاتا ہے اور د کاندار نے منع بھی کیا تھا، اب قیمت طے کرنے کی بات آئی، تو دکان دار کہہ رہا ہے کہ میں اپنی مرضی کا ریٹ لگاؤں گا، کیا دکان دار اس سامان کی قیمت اپنی مرضی کی لگا سکتا ہے جو کہ بغیر اجازت کے دکان سے لے جایا جا چکاہے ؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں جو شخص مالک(دکان دار) کی غیر موجودگی میں اس کی اجازت کے بغیر سامان لے کر گیا ہے ،اس شخص پر لازم ہے کہ جو سامان لے کر گیا ہے، وہ سامان مالک(دکان دار) کو واپس لوٹا دے، اگر مذکورہ شخص نے وہ سامان بیچ دیا ہو یا اس میں کوئی نقص آگیا ہو ، تو مذکورہ شخص پر لازم ہے کہ اسی طرح کا سامان مالک(د کان دار) کو خرید کر دے دے یا اس سامان کی موجودہ قیمت مالک کو ادا کردے۔

مالک کو اپنی مرضی کی قیمت لگاکر وصول کرنے کا حق نہیں ہے۔ (فتاویٰ عالمگیری، کتاب الغصب، الباب الأول فی تفسير الغصب وشرطہ وحکمہ، ج: 5، ص: 119، ط: دارالفکر بیروت - فتاویٰ شامی، کتاب الغصب، ص:613، ط: دار الکتب العلميۃ – بيروت)