• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب: پرائیویٹ سیکٹر کی ورکشاپس کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ

سینئر وزیر مریم اورنگزیب — فائل فوٹو
سینئر وزیر مریم اورنگزیب — فائل فوٹو

سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیرِصدارت اجلاس میں پرائیویٹ سیکٹر کی ورکشاپس کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے اجلاس میں کہا کہ پنجاب میں پہلی بار پرائیویٹ سیکٹر کی ورکشاپس کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس کے فیصلے کے مطابق پہلے مرحلے میں 50 نجی ورکشاپس کو جدید آلات فراہم کیے جائیں گے، پنجاب حکومت 80 فیصد بلا سود قرضے دے گی، ورکشاپ مالک صرف 20 فیصد دے گا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جدید آلات سے لیس ورکشاپس گاڑیوں کی فٹنس کی مجاز ہوں گی اور فیصلے میں محکمۂ ٹرانسپورٹ کو ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفکیشن تیز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

فیصلے کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں اور ٹرکوں کی جامع ایمشن ٹیسٹنگ کنٹرول پروگرام کے تحت نگرانی کی جائے گی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معینہ مدت کے بعد عمل درآمد نہ ہونے پر لاہور کے روٹس پر چلنے والی گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ اسموگ سے بچاؤ کے لیے لاہور کے باہر ہی گاڑیوں کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس فیصلے کے تحت 50 ہزار بسوں کو لاہور کے باہر ہی چیک کرنے کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے، ای پی اے اور ٹریفک پولیس کو نگرانی کی ذمے داری سونپ دی گئی ہے۔

مریم اورنگزیب نے اجلاس میں یہ بھی بتایا کہ لاہور کے 478 اسکولوں میں کھلی جگہ پر شجرکاری مہم شروع کی جا رہی ہے۔

اُنہوں نے نصاب میں ماحولیاتی ایشوز کی شمولیت یقینی بنا کر بچوں کو اس بارے میں تعلیم دینے کی ہدایت بھی کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملٹی سیکٹورل مانیٹرنگ آبزرویٹری بنائی جائے گی جو ماحولیاتی بہتری کے اہداف پر عمل کا جائزہ لے گی۔

اجلاس میں عوامی رویوں اور مائنڈ سیٹ کی تبدیلی کے جامع پروگرام کی تیاری کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید