• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی ایکپسو میں جاری عالمی کتب میلے میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک

ایکسپو سینٹر کراچی میں جاری پانچ روزہ عالمی کتب میلے کے دوسرے روز بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے کتب میلے میں شرکت کی۔ صبح سے ہی اسکولز، کالجز اور یونیورسٹی و مدارس کے طلبہ سمیت سماجی تنظیموں، ادبی اور سرکاری شخصیات نے بھی کتب میلے کا دورہ کیا۔ 

ڈائریکٹریٹ آف انسپکیشن اینڈ رجسٹریشن انسٹی ٹیوشن کی ایڈیشنل ڈائریکٹر رافعہ جاوید، ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا، ڈی ایس پی ایسٹ ہیڈ کواٹر زرین منظور شاہ، جناح ٹاؤن کے چیئرمین رضوان عبدالسمیع نے بھی کتب میلے کا دورہ کیا۔ 

عالمی کتب میلے میں ترکیہ کی جانب سے لگایا جانے والا اسٹال لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا جہاں ترکیہ کی جانب سے مفت اسلامی کتابیں شہریوں میں تقسیم کی گئیں۔ شہریوں نے بھی ترک کتب میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ 

اس موقع پر ترکیہ کے اسٹال کے نمائندہ محمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا بردار ملک ہے یہاں کے لوگ انتہائی پُرخلوص ہیں۔ مجھے پاکستان بہت پسند آیا اگلے سال پھر آنے کا ارادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں میں کتب کی محبت دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی۔ 

کتب میلے میں شہریوں کی دلچسپی انتہائی خوشی کا باعث ہے۔ ایک سوال کے جواب میں محمد کا کہنا تھا کہ اس جدید دور میں کتب کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے، یہ کتب میلہ ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کا نوجوان اس وقت بھی کتب میں دلچسپی رکھتا ہے۔ 

ڈائریکٹریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن انسٹی ٹیوٹ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر رافعہ جاوید کا کہنا تھا کہ اس جدید دور میں بھی کتابوں کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے۔ یہ ضرور ہوا کہ نئی نسل کا رجحان کتب کی جانب کم ہوگیا ہے۔ موبائل یا ٹیبلیٹ کے ذریعہ باآسانی مواد تک رسائی ضرور ہے مگر اس وقت بھی کتب بینی کے شوقین بڑی تعداد میں موجود ہیں اور اس کا منہ بولتا ثبوت عالمی کتب میلے میں شہریوں کی دلچسپی ہے۔ عالمی کتب میلہ کراچی کے شہریوں کےلیے نعمت سے کم نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کتابیں ہماری بنیاد ہیں اور ہمیں اپنی نئی نسل کو یہی بنیاد فراہم کرنا ہے۔ یہ عالمی کتب میلہ بنیاد بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ 

جناح ٹاؤن چیئرمین رضوان عبد السمیع کا کہنا تھا کہ میں ہر سال اس کتب میلے میں شرکت کرتا ہوں آگاہی اور درخشاں مستقبل کے لیے ایسی کتب نمائش کا انعقاد خوش آئند ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ عالمی کتب میلے کے آخری روز ہمارے ٹاؤن کے تقریباً تمام اسکولز کتب میلے میں شرکت کریں گے اور ہم اس کےلیے فنڈز بھی مختص کریں گے۔ ہمارے تابناک مستقبل کےلیے ضروری ہے کہ کتب سے رشتہ جوڑا جائے اور ہم اپنی نئی نسل کو روشن مستقبل دینا چاہتے ہیں۔ 

کتب میلے میں آنیوالے شرکاء کا کہنا تھا کہ کتابیں انسانی شعور کے ارتقاء کا سب سے بنیادی اور موثر ذریعہ ہے کوئی دوسر ا ذریعہ کتنا ہی مقبول اور طاقتور ہوجائے کتاب کی جگہ پھر بھی نہیں لے سکتا۔

شہریوں نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے کتب میلے کی نمائش ہر سال دوبار ہونی چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید