لاہور (نمائندہ جنگ) لاہور کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم بخش نے آئس کریم فروخت کرنے والی مشہور کمپنی اے ایچ جی فلیورز پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف من گھڑت، بے بنیاد اور جھوٹی خبریں وائرل کر کے ساکھ کو نقصان پہنچانے اور حساس ڈیٹا چوری کرنے میں ملوث ملزم عبدالقیوم حفیظ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے ضمانتی مچلکے ضبط کر لیے اور پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کو گرفتار کر کے 21دسمبر تک عدالت میں پیش کیا جائے۔ سماعت کے دوران ملزم عبدالقیوم حفیظ کی جانب سے رخصت کی درخواست دائر کی گئی، تاہم فاضل جج نے کیس ریکارڈ کا مشاہدہ کرتے ہوئے درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ملزم بار بار بغیر کسی معقول وجہ کے حاضری سے گریز کرتا رہا ہے اور دانستہ طور پر مقدمے کی کارروائی میں تاخیر کی کوشش کر رہا ہے۔ ایف آئی اے حکام نے 2022 میں ملزم کے خلاف چالان جمع کرایا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی مختلف دفعات کے تحت قابل سزا جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے جھوٹی اور من گھڑت خبریں ای میل کے ذریعے وائرل کیں، جن کی وجہ سے کمپنی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا اور اس کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ ایف آئی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم کے خلاف قابل اعتماد شواہد موجود ہیں، جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس کی وائرل کردہ جھوٹی خبروں اور غلط معلومات کے باعث کمپنی کو نہ صرف مالی نقصان اٹھانا پڑا بلکہ اس کی ساکھ کو بھی شدید دھچکا پہنچا۔ مزید برآں، ملزم نے تحقیقات کے دوران تسلیم کیا کہ اس نے متنازعہ ای میلز بھیجی تھیں، لیکن انہیں معمول کی ای میلز قرار دینے کی کوشش کی۔کمپنی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزم کو کمپنی میں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے باعث ملازمت سے برخاست کیا گیا تھا۔ کمپنی نے مزید الزام عائد کیا کہ ملزم نے عدالت کی آرڈر شیٹ پر اپنے جعلی دستخط اور انگوٹھے ثبت کر کے اپنی غیر حاضری کے باوجود حاضری لگوانے کی کوشش کی۔ اس سنگین فعل کے حوالے سے کمپنی نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیق کی جائے۔ مقدمہ لاہور کی مقامی عدالت میں زیر سماعت ہے، اور ایف آئی اے سمیت مدعی کمپنی کی انتظامیہ اور دیگر گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔ ایف آئی اے اور مدعی کے فراہم کردہ شواہد کے مطابق ملزم کے اقدامات کمپنی کے خلاف بدنیتی پر مبنی تھے اور ان کا مقصد کمپنی کو مالی اور اخلاقی طور پر نقصان پہنچانا تھا۔فاضل عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے پولیس کو سختی سے حکم دیا ہے کہ ملزم کو فوری طور پر گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ مقدمے کی کارروائی مزید تیزی سے آگے بڑھ سکے۔