وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی اور ایندھن سستا ہونے کے باوجود ملک میں دالیں اور مرغی مہنگی ہورہی ہیں، دال چنا، دال ماش اور مرغی کی قیمتوں کے جائزے سے پتہ چلا کہ اس مہنگائی کا ذمہ دار مڈل مین ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی) اجلاس سے خطاب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ مالی سال ترسیلات زر 30 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تک رہی ہیں، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بھی 9 ارب ڈالر کا ان فلو ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہم زرمبادلہ زخائر 3 ماہ کی برآمدات کے مساوی لے جائیں گے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 10 سال کی بلندی پر رہا، مہنگائی 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ شرح سود 13 فیصد اور کائبور 12 فیصد سے بھی کم ہے، جس کا صنعت کار خیرمقدم کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامکس استحکام کا اثر جلد حقیقی معیشت میں بھی نظر آئے گا، میکرو اکنامکس استحکام معاشی مضبوطی کی بنیاد ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ عالمی منڈی میں دال چنا اور ماش سستی ہورہی ہے پاکستان میں مہنگی ہورہی ہے، عالمی قیمت اور ایندھن سستا ہونے کے باوجود غذائی اشیاء مہنگی ہونے کا سبب مڈل مین ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی میدان میں کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، ترسیلات زر میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے، ٹھوس اقدامات سے معیشت استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدی شعبے میں بھی مثبت رجحان ہے، اسٹیٹ بینک نے مسلسل پانچویں بار پالیسی ریٹ میں کمی کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ای سی سی میں ایک مہینہ پہلے مہنگائی کا احاطہ کیا تھا، چنے کی دال کا جائزہ لیا تو پتا چلا کہ دنیا میں قیمت کم ہورہی ہے، سیمنٹ کی فروخت میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔