وفاقی کابینہ نے ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے چار آرڈیننس کے اجرا کی سفارش مسترد کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کل کے اجلاس میں آرڈیننس جاری کرنے کی سفارش مسترد کی۔ 600 ارب روپے کے ممکنہ ٹیکس شارٹ فال کے باعث آرڈیننس کی سفارش کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ ارکان نے ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے آرڈیننس جاری کرنے کی مخالفت کی۔ وفاقی کابینہ نے مجوزہ ٹیکس اقدامات پارلیمنٹ سے بذریعہ بل منظور کروانے کی ہدایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ نان فائلر پر اراضی، گاڑیاں اور دیگر اثاثے خریدنے پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی جبکہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، فیڈرل ایکسائز اور آئی سی ٹی ایکٹ میں ترمیم کی سفارش کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارش میں کہا گیا کہ نان فائلر پراپرٹی خریدنے یا فروخت کرنے کیلئے ریٹرن فائل کرکے فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ ٹرانزیکشن مکمل ہونے کے بعد شہری دوبارہ ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے۔
اسی طرح ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس اسٹمپ کے بغیر ملک بھر میں اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی جبکہ ٹیکس اسٹمپ کے بغیر فروخت ہونے والی اشیاء ضبط کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے ایف بی آر کے افسران کو صوبائی حکومتوں سے مشاورت کی ہدایت کردی۔