• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈومیسٹک پرفارمنس دیکھنی چاہیے، جگہ نہ بھی ہو تو اسکواڈ میں ضرور شامل کرنا چاہیے، صاحبزادہ فرحان

صاحبزادہ فرحان - فوٹو: فائل
صاحبزادہ فرحان - فوٹو: فائل

قومی کرکٹر صاحبزادہ فرحان نے کہا ہے کہ ڈومیسٹک پرفارمنس دیکھنی چاہیے، اگر جگہ نہ بھی ہو تو اسکواڈ میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔

راولپنڈی میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ فرحان کا کہنا تھا کہ تینوں فارمیٹس کو ساتھ لے کر چلنا مشکل ہوتا ہے لیکن پروفیشنل طور پر تیار رہنا پڑتا ہے۔

صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ تینوں فارمیٹس کی تیاری نئی بات نہیں۔ 8، 10 سال سے اسی طرح تیاری کرتا ہوں۔ ہر فارمیٹ میں پرفارمنس دینا چیلنجنگ ضرور ہوتا ہے لیکن محنت جاری رکھتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ موقع جس مرضی فارمیٹ میں ملے سو فیصد دینے کی کوشش ہوتی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ اور ایک روزہ میچ میں عبداللّٰہ شفیق، شان مسعود، صائم ایوب پرفارمنسز دے رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ ساتھی کھلاڑی پرفارمنس دیں لیکن اگر پرفارمنس نہیں ہوتی تو ان کی جگہ موقع ملے گا۔

صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ ٹی ٹونٹی میں جگہ تھی جس میں قومی ٹیم میں مجھے منتخب کیا گیا۔ میں ڈومیسٹک کرکٹ کا ہر ٹورنامنٹ کھیلتا ہوں۔ ریڈبال میں گزشتہ سال ٹاپ کیا تھا۔ ڈومیسٹک پرفارمنس دیکھنی چاہیے، اگر جگہ نہ بھی ہو تو اسکواڈ میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بیٹنگ آرڈر تبدیل ہو تو چل جاتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں کھلاڑی کا بیٹنگ آرڈر تبدیل ہو تو مشکل ہوتی ہے۔ 8، 10 سال سے ٹاپ آرڈر بیٹر کے طور پر کھیل رہا ہوں۔ ڈومیسٹک کرکٹ ٹاپ آرڈر میں کھیل کر موقع اگر مڈل آرڈر میں ملے تو مشکل ہوجاتی ہے۔ مڈل آرڈر میں پہلی بال سے ہٹنگ کرنی ہوتی ہے۔

قومی کرکٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری پسندیدہ بیٹنگ پوزیشن اوپننگ کی ہے کیونکہ اسی نمبر پر ساری کرکٹ کھیلی، بطور اوپنر ہی ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس دی ہیں۔ بیٹنگ نمبر تبدیل ہو تو ڈسٹربنس ضرور ہوتی ہے۔

صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ ٹیم میں منتخب ہونا اور ڈراپ ہونا تو چلتا رہتا ہے، سینئر کھلاڑی بھی کئی کئی بار ٹیم سے ڈراپ ہوئے اور واپس آئے۔ تینوں فارمیٹس کھیلنے کےلیے فٹنس بہت اچھی ہونی چاہیے۔ پروفیشنل کرکٹ جب شروع کی تھی تو تب سے فٹنس کا خیال رکھا ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید