پشاور ( وقائع نگار )خیبرپختونخوا میں گندم کی پیداوار میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے ، اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے پشاور کے زرعی ماہرین کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باوجود زیادہ پیداوار دینے والی گندم کے تین اقسام کے نئے بیج تیار کرلیے گئے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا سالانہ 14 لاکھ ٹن گندم پیدا کرتا ہے، جبکہ اس کی سالانہ کھپت 50 لاکھ ٹن ہے، صوبے میں کاشتکاری کا 51 فیصد انحصار بارشوں پر منحصر ہے، تاہم گزشتہ پانچ سالوں سے موسمیاتی تبدیلیوں بالخصوص بارشیں کم ہونے سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر رہا ہے۔ گندم کے تین اقسام کے نئے بیج کے نئے بیج تیار کرنے والے ماہرین الطاف اللہ اور اختر علی کا کہنا ہے کہ گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے زرعی تحقیقاتی ادارے ترناب میں نئے بیج تیار کیے گئے ہیں، ان کی تیاری کے ساتھ ساتھ کسانوں کو جدید کاشتکاری تکنیک کی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔اس سے کاشتکاروں کو پیداواری اہداف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی، حالیہ سالوں کے دوران خیبرپختونخوا میں موسمیاتی تبدیلیوں، بیچ اور کھادوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کسانوں نے گندم کی کاشت کم کردی تھی، نئے بیجوں سے جہاں صوبے میں گندم کی پیداوار زیادہ ہوگی، وہیں ان میں شامل زنک اور آئرن سے بہت سی بیماریوں پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی