• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی حقوق کا عالمی دن، کشمیر اور فلسطین

انسانی حقوق کے عالمی دن کا مقصد تمام انسانوں کے مساوی حقوق، آزادی اور وقار کی اہمیت کو تسلیم کرنا ہے۔ تاہم کشمیر اور فلسطین جیسے خطوں میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے باعث یہ دن اکثر تضاد کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ کشمیر جو کئی دہائیوں سے تنازع کا شکار ہے، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ لاک ڈاؤنز، جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل، اظہارِ رائے کی پابندیاں اور خواتین پر مظالم کے واقعات عام ہیں۔ 2019میں آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد کشمیریوں حق خودارادیت اور شناخت اور صورتحال مزید خراب ہوئی، اور کشمیری عوام کی اور شہری آزادیوں کو شدید دھچکا پہنچا، صد افسوس بھارت مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کے ہی فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور دوسری طرف اقوام متحدہ سمیت ساری دنیا ایک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال، اسی طرح حالیہ غزہ اور فلسطین کی جنگ میں فلسطین میں، اسرائیلی قبضے اور فوجی کارروائیوں نے فلسطینی عوام کی ناصرف زندگی اجیرن کر دی ہے بلکہ ظلم کے پہاڑ توڑ ڈالے ہیں اور 50ہزار بے گناہ اور بے بس بچوں عورتوں کو شہید کر دیا اور کئی لاکھوں زخمی ہیں اور ساتھ میں غزہ کی بدترین طریقے سے ناکہ بندی کر رکھی ہے کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی اور بے عملی مزید مایوسی کا سبب ہے عالمی برادری کو ان مسائل پر عملی اقدام اٹھانا ہوگا۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنایا بنانا ہوگا ۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کشمیری اور فلسطینی عوام کی آواز کو بلند کرنے کیلئے شعور بیدار کرنا ضروری ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حقیقی انسانی حقوق کا تحفظ تب ہی ممکن ہے جب دنیا کے ہر گوشے میں انصاف اور مساوات کا بول بالا ہو۔ ( فاروق بیگ …جرمنی)
یورپ سے سے مزید