کراچی (نیوز ڈیسک) چین نے تبت کے مشرقی کنارے پر دنیا کے سب سے ڈیم کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے، تاہم برطانوی میڈیا کے مطابق اس منصوبے سے بھارت اور بنگلہ دیش کے لاکھوں افراد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے نے چین کی پاور کنسٹرکشن کورپ کے 2020 میں دیئے گئے تخمینے کے حوالے سے بتایا کہ ڈیم ’یارلنگ سانگپو‘ دریا کے نشیبی حصے میں تعمیر کیا جائے گا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 300 ارب کلو واٹ فی گھنٹہ ( کے ڈبلیو ایچ) کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ مذکورہ صلاحیت وسطی چین میں قائم کیے گئے دنیا کے سب سے بڑے تھری گورجز ڈیم کی 88.2 ارب کلو واٹ فی گھنٹہ (کے ڈبلیو ایچ) سے 3 گنا زیادہ ہوگی۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’شنہوا‘ کی رپورٹ کے مطابق منصوبہ چین کے کاربن کے اخراج کو ختم کرنے کے اہداف میں اہم کردار ادا کرے گا اور تبت میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔