کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان فٹ بال ٹیم کے سابق کوچ ناصر اسماعیل نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث فٹ بال عہدیداروں کو گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔ فیفا اور اے ایف سی بھی فیصل حیات سے اس مسئلے پر باز پرس کرے اور پاکستان میں فٹ بال کی کرپشن پر ان پر تاحیات پابندی لگائے۔ جنگ سے باتیں کرتے ہوئے ناصر اسماعیل کا کہنا تھاکہ ماڈل ٹائون لاہور میں فٹ بال اکیڈمی چلانے والے حامد کھوکھر دراصل پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے میڈیا منیجر شاہد کھوکھرکے بھائی ہیں اور ان ہی کی شہ 20 سے 22 کھلاڑیوں کو امریکہ لیکر جارہے تھے جن میں سے تین کھلاڑی جعلی نکلے اور ایف آئی اے نے اسلام آباد میں انہیں گرفتار بھی کیا۔ حامد کھوکھر کی اکیڈمی پنجاب جونیئر اولمپک سے الحاق رکھتی ہے۔ ماضی میں بھی وہ کئی بار کھلاڑیوں کو لیکر گئے ہیں لیکن اس بات خفیہ ٓذرائع نے سارا بھانڈہ پھوڑ دیا۔ اس اسکینڈل سے پاکستانی فٹ بال مزید بدنام ہوئی ہے، حکومتی اداروں کو اس کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئے اور فیصل صالح حیات کے جتنے بھی حامی اس کیس میں ملوث ہیں انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔ فیفا اور اے ایف سی بھی فیصل صالح حیات سے اس حوالے سے باز پرس کرے کیونکہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے علم میں لائے بغیر دیگر ممالک میں فٹ بال ٹیمیں نہیں بھیجی جاتیں ۔ پاکستان سے فٹ بال کا نہ صرف خاتمہ کیا جارہا ہے بلکہ اسے دنیا بھر میں رسوا بھی کیا جارہا ہے۔ فیفا اور اے ایف سی کو پاکستانی فٹ بال کے بارے میں فوری فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔