• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مظاہرین پُرامن تھے تو 8 موٹرسائیکلیں کیسے جلیں؟ 8 پولیس اہلکار زخمی کیسے ہوئے؟ ضیاء لنجار

وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار ۔ فوٹو فائل
وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار ۔ فوٹو فائل

وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے کہا ہے کہ اگر مظاہرین پُرامن تھے تو 8 موٹر سائیکلیں کیسے جلیں؟ 8 پولیس اہلکار زخمی کیسے ہوئے؟

کراچی میں دھرنوں کے حوالے سے وزیرِ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف نے پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے کہا کہ پارا چنار واقعے پر ہم سب کو افسوس ہے، وہاں امداد بھی بھیجی ہے، کے پی کی حکومت کو پاراچنار کا مسئلہ حل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے کراچی کی سڑکیں بلاک ہیں لوگ اسپتال نہیں جا پا رہے تھے، جو لوگ غم میں ہیں سندھ حکومت ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

ضیاء لنجار نے کہا کہ یہاں شہری پریشان ہیں، عام لوگوں کو اور پولیس کو نقصان پہنچا، ہم ان کے غم میں شریک ہیں لیکن اس کا یہ حل نہیں ہے، ہمارے وزرا اور دیگر آفیشل سمیت کراچی پولیس چیف ان سے ملاقاتیں کرتے رہے۔

وزیرِ داخلہ سندھ نے کہا کہ ہمیں علماء کرام نے کہا کہ ہمارے کچھ نوجوان نہیں مان رہے، اس کا کوئی حل نہیں نکل رہا تھا، ہم نے کہا کہ آپ نے اتنے دن احتجاج کرلیا آپ کا احتجاج ریکارڈ پر آ گیا، افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہماری آفرز کو ٹھکرا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے بعد اور اعلانات شروع ہو گئے کہ ہم بھی روڈ بلاک کر رہے ہیں، جہاں شہریوں کو تکلیف ہو گی وہاں حکومت سامنے آئے گی، شہریوں کی بڑی تعداد ہمیں سڑکوں کی بندش کی شکایت کر رہی ہے۔

ضیاء لنجار نے کہا کہ ہم پاراچنار کی صورتِ حال پر انتہائی غمزدہ ہیں، وہاں حالات بہتر بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہاں سڑکیں بند کر دی جائیں اور تشدد کا راستہ اختیار کیا جائے، منتظمین کو پیشکش کی کہ انہیں احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جگہ دے دیتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید