ماضی کے مقابلے میں 2024 ملک میں کھیل کے میدان میں خوش گوار ثابت ہوا، پاکستانی قوم کو ان کھیلوں سے خوشیاں ملیں جنہیں ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، سب سے اہم کامیابی پیرس اولمپکس گیمز میں ملی جیولین تھرو میں ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیت کر نئی تاریخ رقم کی،ان کے ریکارڈ ساز کار نامے نے انہیں گولڈن مین بنادیا، اس عظیم کامیابی پر ان کی ملک میں جس طرح پذیرائی کی گئی وہ قابل فخر ہے۔
ان کی شان دار اور لازوال فتح کی بدولت پاکستان پہلی مرتبہ ہاکی کے علاوہ اولمپکس مقابلوں میں پاکستان نے کسی دوسرے کھیل میں گولڈ میڈل جیتا، نامساعد حالات اور ارباب اختیار و حکومت کی عدم توجہی کے باوجود ہاکی، جیولین تھرو، اسکواش، اسنوکر، فٹ بال، باکسنگ، سافٹ بال، ٹینس اور دیگر کھیلوں میں ناقابل فراموش فتوحات حاصل کیں، جبکہ اسپیشل کھلاڑی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے اور انہوں نے بلائنڈ کرکٹ اور وہیل چیئرکرکٹ میں نہ صرف پاکستان کا نام روشن کیا بلکہ سبزہلالی پرچم کو بھی بلند کیا۔
پچھلے سال میں ہماری ناکامیوں کا تناسب کم رہا، تاہم ملک میں پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے درمیان تنازع کم نہ ہوسکا، ایک بار پھر ملک کے یہ دونوں ادارے جن کی ذمے داری کھیلوں کی ترقی،کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود ہے آپس میں دست گریباں ہیں، فٹبال کا اونٹ بھی کسی کروٹ نہیں بیٹھ سکا، ہاکی میں کچھ بہتری دکھائی دینا شروع ہوگئی ہے، سعودی عرب کو فٹ بال ورلڈکپ 2034 کی میزبانی مل گئی، ورلڈ کپ2030 کی میزبانی اسپین، پرتگال اور مراکش مشترکہ طور پر کریں گے۔ ٹینس اسٹار رافیل نڈال کا سنسنی خیز کیریئر ختم ہوا، ہالینڈ نے ڈیوس کپ میں اسپین کو شکست دی۔
پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے اگلے چار سال کی مدت کے انتخابات میں عارف سعید صدر، فاطمہ لاکھانی سنیئر نائب صدر اور محمدخالد محمود بلا مقابلہ سیکریٹری ، دیگر عہدیداران میں عامر جان، ماجد وسیم، عشرت اشرف، عندلیب سندھو نائب صدور، محمد جہانگیر ڈپٹی سیکریٹری، احمد ملک سیکریٹری فنانس، ایسوسی ایٹ سیکریٹری جنرلز کی نشست پر اعصام الحق، واجد علی اور تہمینہ آصف کامیاب قرار پائے اولمپک اسپورٹس کے نمائندوں میں حافظ عمران بٹ، محمد ارشد ستار، صدف اکرم کے نام شامل ہیں سمیرا ستار، ثناء علی اور آمنہ تنویر کا انتخاب ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران کے طور پر ہوا۔
اس موقع پر عارف سعید کاکہنا تھا کہ میری کامیابی پوری اولمپک فیملی کی کامیابی ہے ہم سب مل کر پاکستان میں اولمپک ازم کے فروغ کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں گے، ہاکی میں متوازی فیڈریشن کے قیام نے کھلاڑیوں کو پریشان اور کھیل کو نقصان پہنچایا، باسکٹ بال میں کراچی ایسوسی ایشن اور فیڈریشن کے درمیان نئی جنگ کا آغاز ہوا، پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کب ہوں گے اس پر بدستور سوالیہ نشان لگا ہوا ہے، ڈوپنگ اسکینڈل سے جان نہیں چھوٹ سکی، ویٹ لفٹنگ، ریسلنگ میں کئی انٹر نیشنل کھلاڑیوں کو پابندی کا سامنا کرنا پڑا، سلطان اذلان شاہ کپ میں پاکستان ہاکی ٹیم متوازی دو ہاکی فیڈریشنزکے دبائو کے باوجود رنراپ رہی۔
جاپان نے 30ویں سلطان اذلان شاہ کپ کے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ فائنل کے مین آف دی میچ کا ایوارڈ رانا وحید اشرف کے نام رہا۔ ۔ورلڈ کپ کوالیفائی کے لئے فا ئیو اے سائیڈ ٹورنامنٹ میں بھی چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ پاکستان کی جونئیر ہاکی ٹیم نے ایشیا کپ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
ملک میں کرکٹ اور ہاکی کے علاوہ دیگر کھیلوں کے کھلاڑیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ،کئی کھیلوں کے کھلاڑی اپنی حالت زار پر پریشان بھی نظر آتے ہیں، ایسی صورتحال پر ہم یہ کیسے توقع کرسکتے ہیں کہ ارشد ندیم کی طرح مزید کئی اور کھلاڑی عالمی سطح کے مقابلوں میں ملک کے لئے تمغے جیت کر لاسکتے ہیں۔
ریاست اور ریاستی ادارے اگر کھیلوں اور کھلاڑیوں پرصحیح زایوں میں رہتے ہوئے بھرپور توجہ دیں اور ان کی کھیلوں کی سرگرمیوں کو اسپانسر کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ اس سے کھلاڑیوں کو یہ احساس بھی ہوگا کہ ان پر ایک خطیر رقم خرچ کی جارہی جس سے ان میں آپس میں مقابلے کا رجحان بڑھے گا اور ان مقابلوں کے بعد وہ بین الاقوامی سطح پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
پاکستانی نوجوان محمد ریان زمان نے 16 ویں ریڈ ٹون انٹرنیشنل جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیت لی۔ سابق عالمی اسکواش چیمپئن قمر زمان کے پوتے اور سابق چیمپئن منصور زمان کے بیٹے ریان نے فائنل میں ملائیشیا کے سائی ندیش کو شکست دی۔
یہ متاثر کن فتح پاکستان اسکواش کے لئے ایک قابل فخر لمحہ ہے ریان کی کامیابی اس کی مہارت، لگن اور اس کے خاندان کی بھرپور اسکواش میراث کا ثبوت ہے۔ چیف آف ایئراسٹاف سرینا ہوٹلز انٹرنیشنل اسکواش چیمپئن شپ کا انعقاد پاکستان ائیر فورس نے مصحف علی میر اسکواش کمپلیکس اسلام آباد میں کیا ۔ 8 ممالک سے 24 ٹاپ کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
ان ممالک میں مصر، انگلینڈ، ہانگ کانگ، آئر لینڈ، کویت ، ملائیشیا، ہالینڈ اور پاکستان شامل تھے۔ ڈپٹی چیف آف ایئرسٹاف پرسنل ایئر مارشل شکیل غضنفر تقریب کے مہمان خصوصی تھے جنہوں نے کامیاب کھلاڑیوں میں ٹرافی اورانعامات تقسیم کئے۔ فائنل میچ میں پاکستان کے نور زمان نے پاکستان سے ہی تعلق رکھنے والی کھلاڑی ناصر اقبال کے خلاف کامیابی حاصل کی۔
نورڈک جونیئر اوپن اسکواش چیمپئن شپ میں پاکستان کی مہوش علی نے ٹائٹل اپنے نام کیا۔ عاصم خان نے امریکا میں کیریئر کا پہلا ورلڈ ٹور ٹائٹل جیتا،ارباب اختیار کی سپورٹ کے بغیر محمد آصف نے تیسری آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیت کر تاریخ رقم کردی۔ پاکستانی حکومت یا کھیلوں کے حکام اور تجارتی اسپانسرز کیوئسٹ کو سپورٹ نہیں کرتے، ان کے پاس اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے بہت کم وسائل ہوتے ہیں۔
پاکستان کے لئے یہ فخریہ اعزاز ہے کہ 2024 کی چیمپئن شپ جیت کر انہوں نے بھارت کے پنکج ایڈوانی کا تین انفرادی ورلڈ ٹائٹل کا ریکارڈ برابر کیا۔ محمد آصف نے آئی بی ایس ایف ورلڈ چیمپئن شپ ٹرافی اٹھانے کے بعد کہا کہ تیسری بار ٹائٹل جیتنا وہی نتیجہ ہے جو میں چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پنکج کے ساتھ اب ریکارڈ جوڑ دیا ہے اور میں تین بار یہ اعزاز جیتنے والا پہلا پاکستانی ہوں اور دنیا میں صرف دوسرا ہوں، اگست میں پی ایف ایف کے سابق صدر سمیت 22 افراد پر تاحیات پابندی عائدکردی گئی،فیڈریشن کی ڈسپلنری کمیٹی نے تمام اثاثے، بشمول سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کا حکم دیا۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف)کی نارملائزیشن کمیٹی نے سابق صدر اشفاق حسین سمیت 22 افراد پر تاحیات پابندی عائدکی۔ پی ایف ایف ڈسپلنری کمیٹی نے پی ایف ایف ہاؤس پر قبضے اور متوازی تنظیم بنانے کے الزامات پر پابندی کا فیصلہ کیا۔ پی ایف ایف کی نارملائزیشن کیمٹی کی جانب سے عائد پابندی کے شکار افراد میں سید اشفاق حسین شاہ، ظاہر شاہ، عامر ڈوگر اور سردار نوید حیدر شامل تھے۔
شرافت حسین بخاری، نوید اکرم، رحیم بلوچ اور دوست محمد خان، محمد نعمان ، رانا اشرف، سعید رسول اور عزیز اللہ پر بھی پابندی عائد کی گئی۔ نارملائزیشن کمیٹی کی جانب سے پابندی کے نتیجے میں عزیز اللہ، فقیر محمد، فرزانہ رف، محمد سلیم، تصور عزیز اور صدیق شیخ بھی تاحیات فٹبال سے آؤٹ ہوگئے۔ پاکستانی باکسر عثمان وزیر نے بنکاک میں منعقدہ ورلڈ یوتھ باکسنگ چیمپئن شپ کے انتہائی متوقع باٹ کے پہلے راؤنڈ میں ہندوستانی حریف تھیلک سیلوم کو ناک آئوٹ کیا۔
یہ فتح عثمان کی پیشہ ورانہ باکسنگ میں لگاتار 14ویں فتح تھی جو اس کھیل میں ان کے غلبہ کی نشاندہی کرتی ہے، پاکستان کے ایک نوجوان باکسر حامد خان سواتی نے ملک کیلئے ایک اور اعزاز اپنے نام کیا اور باکسنگ کا برٹش ٹائٹل جیتا۔ حامد خان سواتی نے برطانیہ کے شہر برمنگھم میں ہونیوالی مڈل ویٹ ٹائٹل فائٹ میں کامیابی حاصل کر کے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا۔ مانسہرہ کے علاقے ڈھوڈیا ل کا رہائشی حامد خان سواتی نے ٹورنامنٹ میں کامیابی کا سفر طے کرتے ہوئے فائنل مقابلے میں ہیریسن گرانٹ کو شکست دیکر برٹش ٹائٹل اپنے نام کیا۔
پاکستان میں سافٹ کا کھیل بہت تیزی سے ترقی پارہا ہے جس کی مثال ایسے بھی دی جاسکتی ہے کہ کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل کونراڈ ٹرائبل نے آزادی کپ سافٹ بال سیریز کی تقسیم انعامات کی تقریب میں کہا کہ پاکستان میں سافٹ بال کاکھیل تیزی سے ترقی کیجانب گامزن ہے، میری خواہش ہے کہ پاکستانی سافٹ بال ٹیم اولمپک گیمز میں شرکت کرے۔
سافٹ بال فیڈریشن آف پاکستان نے گذشتہ دنوں کئی ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جس میں آزادی کپ سافٹ بال سیریز، سافٹ بال ٹیلنٹ ہنٹ چیمپئن شپ اور نیشنل مینز سافٹ بال اور دیگر چیمپئن شپ شامل ہیں۔ کے پی ٹی 7 ویں نیشنل مینز سافٹ بال چیمپئن شپ میں پاکستان آرمی نے فائنل میں پاکستان واپڈا کو شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
بھاول پور میں منعقدہ چولستان جیپ ریلی زین محمود نے جیتی۔ جعفر مگسی دوسرے نمبرپر رہے۔ پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میں بنگلہ دیش کو 10 وکٹوں سے شکست دیکر ٹرافی حاصل کی، پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹیم کو مبارکباد دی اور کھلاڑیوں کو کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک کروڑ روپے کا چیک اور بلائنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کو 2 کروڑ روپے کی گرانٹ کا چیک بھی دیا۔
قومی وہیل چیئر کرکٹ ٹیم ایشیا کی وہ واحد ٹیم بنی جس نے مسلسل دو بار ایشیا کپ جیتا کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ میں کوئی بھی ٹیم لگاتار ایشین چیمپئن نہیں بنی، پاکستان وہیل چیئر کرکٹ کونسل کے زیر انتظام دوسری پاکستان چیمپئنز لیگ کا انعقاد اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں ہوا۔
ملک بھر سے چھ ٹیموں نے شرکت کی جس میں لاہور سکندرز اپنے اعزاز کا دفاع کیا، دانیال شاہ نے نویں پاکستان اوپن باؤلنگ چیمپئن شپ کا گرینڈ ماسٹر سنگلز ٹائٹل جیت کر ڈبل کراؤن مکملکیا، نیٹ بال، تھرو بال، ہینڈ بال، والی بال میں پاکستان نے عالمی اور ایشیائی مقابلوں میں بہتر نتائج حاصل کئے۔
بیڈ منٹن میں ماہور شہزاد اور ٹیبل ٹینس میں حور فواد چھائی رہیں، ریاست اور ریاستی ادارے اگر کھیلوں اور کھلاڑیوں پرصحیح زایوں میں رہتے ہوئے بھرپور توجہ دیں اور ان کی کھیلوں کی سرگرمیوں کو اسپانسر کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ اس سے کھلاڑیوں کو یہ احساس بھی ہوگا کہ ان پر ایک خطیر رقم خرچ کی جارہی جس سے ان میں آپس میں مقابلے کا رجحان بڑھے گا اور ان مقابلوں کے بعد وہ بین الاقوامی سطح پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
کھلاڑیوں کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے نہ صرف ملک کا نام روشن ہوتا ہے بلکہ سبز ہلالی پرچم بھی دنیا کے مختلف ممالک میں اپنی پوری آب و تاب سے لہراتا ہے۔ایک اور سال رخصت ہو گیا، دنیا 2024 کو الوداع کہنے کے بعد نئے سال 2025 کو خوش آمدید کہنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔
ہر گزرتا سال ہمیں موقع فراہم کرتا ہے کہ اپنی کارگزاریوں پر نظر ڈالیں اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے نئے اہداف کا تعین اور مستقبل کی منصوبہ بندی کریں۔ مگر ہم ہمیشہ کی طرح اس بار اس جانب کوئی توجہ دیں سکیں گے یہ بھی ایک بڑا سوال ہے۔