آج کے دور میں گھرخریدنا ایک مشکل ترین مرحلہ ہے۔ گھروں کی قیمتوں میں آئے روز ہوتے اضافے نے اپنے گھر کے خواب کی تعبیر پانا عام انسان کی دسترس سے باہر کردیا ہے۔ کرائے پر رہنے والے حضرات ذاتی گھر رکھنے والے لوگوں کوخوش قسمت انسان کہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک عام انسان کی پہلی خواہش ذاتی گھر کا حصول ہی ہوتا ہے، جس کی تکمیل کے لیے وہ طویل عرصے سے بچت اور بجٹ پر کام کررہا ہوتا ہے۔
جب بات آتی ہے ذاتی گھر کی خریداری کی، تو خاصا محتاط رویہ اپنانا پڑتا ہے کہ کہیں کوئی آ پ کے ساتھ فراڈ نہ کرجائے، تمام دستاویزات شفاف ہیں، کوئی قانونی قدغن تو نہیں، گروی تو نہیں رکھی ہوئی اور یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ مالکان کتنے ہیں، اُن کی کوئی آپس کی چپقلش تو نہیں وغیرہ وغیرہ۔
تاہم جانچ پڑتال کے علاوہ بھی کئی ایسے امور ہیں، جن کی جانب آپ کو توجہ دینی ہوتی ہےلیکن انھیں معمولی مسائل سمجھتے ہوئے نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ گھر بار بار نہیں خریدا جاتا، چنانچہ ایک ایک چیز کا جائزہ لیں اور اچھی طرح تسلی کرنے کے بعد ہی گھر کی خریداری کا فیصلہ کریں۔ قارئین کی رہنمائی کے لیے چند عام باتوں کا ذکر کیا جارہا ہے جو گھر کی خریداری میں معاون ثابت ہوں گی۔
گردونواح کا جائزہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر خریدنے کے مرحلے میں کوئی جلدبازی نہیں دکھانی چاہیے۔ ایک اندازے کے مطابق گھر خریدنے والے افراد میں سے 33فیصد ایسے ہیں، جو ارد گرد کے ماحول کازیادہ سے زیادہ جائزہ لینا پسند کرتے ہیں جب کہ 22فیصد افراد ایسے ہیں، جو ماحول کی پرواہ کیے بنا گھر کی خریداری میں جلد بازی دکھاتے ہیں اور بعد میں پچھتاتے ہیں کہ انھوں نے اس علاقے میں گھرکیوں خریدا۔
اس لیے گھر خریدنے سے پہلے نہ صرف گھر بلکہ گردونواح کا بھی اچھی طرح سے جائز ہ لیں، مثلاً کہیں یہ علاقہ جرائم پیشہ افراد کا گڑھ تو نہیں؟ ایسی کسی جگہ اس گھر کی تعمیر تو نہیں کی گئی جہاں حکومتی احکامات کی خلاف ورزی ہوتی ہو یا پھر گھر کی حدود ناجائز تجاوزات کے ذمّرے میں تو نہیں آتی یا اس گھر کی مینٹیننس کے لیے کون سی سہولیات موجود ہیں وغیرہ وغیرہ۔
مارکیٹ میں قدر وقیمت
آپ جو گھر خرید رہے ہیں اس کے متعلق یہ جان لیں کہ اس مکان کی قدروقیمت کیا ہے اور مستقبل میں اس جگہ کی اہمیت کتنی بڑھ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جس ایجنٹ یا شخص سے آپ گھر خرید رہے ہیں وہ یہ گھر کیوں فروخت کررہا ہے؟ صحیح جوابات کے حصو ل کے لیے آپ کا رویہ دوستانہ ہونا چاہیے، بجائے اس کے کہ وکیل کی طرح جرح کرنے لگ جائیں۔
گھر کا روشن ہونا
چند عناصر جو ایک گھر کو خوشگوار بناتے ہیں، ان میں گھر کا کشادہ، ہوا دار اور روشن ہونا شامل ہیں۔ اس بات کی تسلی کرلیں کہ آپ کا نیا گھر ان تمام عناصر کا حامل ہو۔ گھر جتنا روشن ہوگا آپ اتنے ہی پرسکون اور بااعتماد ہوں گے، ساتھ ہی زیادہ قدرتی روشنی کی بدولت بآسانی بجلی کی بچت بھی کی جاسکتی ہے۔
لہٰذا کوشش کیجیے کہ آپ جو گھرخرید رہے ہوں، وہ ویسٹ اوپن ہو کیونکہ ایسٹ اوپن کے مقابلے میں ویسٹ اوپن گھر زیادہ روشن اور ہوادار ہوتے ہیں۔ماہرنفسیات کے مطابق اگر آپ ویسٹ اوپن گھر خریدتے ہیں تو آپ کو ہوا کے ساتھ لوگوں کے اندر پائے جانے والے انجانے خوف کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم اگر آپ کا گھر ایسٹ اوپن ہے تو اس میں روشن دان کا ہونا بے حد ضروری ہے۔
حرارتی نظام
آپ کا گھر جدید اصولوں پر تعمیر کیا گیا ہے یا پھر روایتی انداز میں۔ قابل توجہ بات یہ ہے کہ اس بات کا اطمینان کرلیا جائے کہ آیا یہ حرارتی نظام اور موسم کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے یا نہیں۔
پانی کی صورتحال
پانی کا مسئلہ ملک بھر میں سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہاہے خصوصاً شہرِ کراچی کے کچھ علاقوں میں تو اکثر کئی کئی دن پانی نہیں آتا۔ آپ بھی گھر خریدنے سے پہلے اس علاقے میں پانی کی فراہمی سے متعلق اطمینان کرلیں کہ پانی کتنے دن آتا ہے اور کتنے دن نہیں۔ اس کے علاوہ جب گھر دیکھنے جائیں تو شاور کھول کرپانی کا پریشر چیک کریں۔
نکاسی کا نظام
گھر نہ صرف مضبوط، خوبصورت اورجدت سے بھرپور ہونا چاہئے بلکہ اس میں نکاسی کا نظام بھی بہترین ہونا چاہئے۔ نکاسی کا نظام ٹھیک ہوگا تو گھر کے ارد گرد کے علاقے کو محفوظ، صاف اور گندے پانی سے پاک رکھا جاسکتا ہے، ورنہ برسات کے موسم میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس لیے یہ بھی چیک کرلیں کہ آپ کے نئے گھر میں نکاسی کا نظام سہی ہے تاکہ بعد کی مشکلات سے محفوظ رہا جاسکے۔
شوروغل
اسٹیٹ ایجنٹ یا مکان فروخت کرنے والے کی چاہے جو بھی رائے ہو لیکن آپ گھر خریدنے سے پہلے کھڑکیاں کھول کر باہر سے آنے والا شوروغل چیک کریں اور اس بات کی تسلی کریں کہ آپ کا گھر باہر سے آنےوالے شوروغل سے کس حد تک محفوظ ہے۔