• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: شوہر کے قتل کے الزام میں سائنسی دلیل دینے والی کیمسٹری پروفیسر کی عمرقید کی سزا برقرار

فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ نے سابق کیمسٹری پروفیسر ممتا پاٹھک کو اپنے شوہر، ریٹائرڈ سرکاری ڈاکٹر نیرج پاٹھک کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنادی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیمسٹری کی پروفیسر ممتا پاٹھک کو شوہر کے قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی جس کے خلاف اپیل کے دوران خاتون پروفیسر نے کسی وکیل کی مدد کے بغیر عدالت میں خود اپنے دفاع میں دلائل دینے کا فیصلہ کیا۔

خاتون پروفیسر نے سزا کے خلاف کی گئی اپیل پر سماعت کے دوران عدالت میں  اپنے اوپر لگنے والے الزامات کے خلاف سائنس کی مدد سے دلیلیں دیں جنہیں ہائی کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے ان کی سزا برقرار رکھی۔

قتل، تنازعات، اور سائنسی دلیل

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا یہ کیس2021ء کا ہے جب ڈاکٹر نیرج پاٹھک کی موت ان کے گھر پر پراسرار حالات میں ہوئی۔ 

ابتدائی رپورٹ میں پولیس نے موت کی وجہ بجلی کے جھٹکے کو قرار دیا لیکن بعد ازاں فارنزک اور پوسٹ مارٹم رپورٹس نے اس نتیجے پر شکوک و شبہات پیدا کر دیے۔

معاملے پر مزید تفتیش کے بعد ممتا پاٹھک کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔

بعد ازاں عدالت نے 2022ء میں میڈیکل رپورٹس اور شواہد کی روشنی میں ممتا پاٹھک کو شوہر کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی، سزا کے بعد انہیں اپنے ذہنی معذور بچے کی دیکھ بھال کے لیے عارضی طور پر ضمانت بھی دی گئی۔

اس دوران کیمسٹری پروفیسر ممتا نے اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے خود اپنا کیس لڑنے کا فیصلہ کیا۔

عدالت میں خاتون پروفیسر کے دلائل

ضمانت کے دوران ممتا پاٹھک نے جبال پور بینچ میں اپنے خلاف الزامات، سزا اور  عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔

قانونی مدد محدود ہونے کی وجہ سے انہوں نے خود عدالت میں پیش ہو کر دلائل دینے کا فیصلہ کیا۔

کیس پر سماعت کے دوران ممتا نے دلیل دی کہ ’تھرمل برن‘ اور ’الیکٹرک برن‘ ایک جیسے دکھائی دے سکتے ہیں اور صرف کیمیکل تجزیے سے ہی ان میں فرق کیا جا سکتا ہے، جب جج نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ کیمسٹری پروفیسر ہیں؟  تو انہوں نے پُر اعتماد لہجے میں جواب دیا ’جی ہاں۔‘

ان کی اس عِلمی دلیل، اعتماد اور نرمی کے ساتھ اپنا مؤقف پیش کرنے کی صلاحیت نے سوشل میڈیا پر خوب عوام کی توجہ حاصل کی۔ 

عدالتی کارروائی کے کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے اور کئی افراد نے ان کے دفاع کو متاثر کُن قرار دیا۔

عدالت کا فیصلہ اور قانونی پہلو

سوشل میڈیا کی ہمدردی اور ان کے سائنسی دلائل کے باوجود، مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا۔ 

سرکاری وکیل مانس مانی ورما نے میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور ممتاز وکیل سورندر سنگھ کو ’امیکس کیورئی‘ مقرر کیا تاکہ ممتا کے ساتھ انصاف کیا جا سکے۔

عدالت نے 97 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں شواہد اور حالات کی روشنی میں جرم کو ’سنگین نوعیت‘ کا قرار دیا۔ 

بھارتی عدالت نے سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جرم ثابت ہوا ہے اور مجرم کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ فوری طور پر خود گرفتاری دے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید