ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ویلتھ فنڈ قانون میں ترامیم پر کام جاری ہے، قانون کے مسودے پر آئی ایم ایف کی مشاورت سے کام کر رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ریاستی اداروں کی نجکاری کے بعد حکومتی ریونیو میں کمی پر خدشات ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ترمیم کا مقصد شفافیت اور ایس او ایز کی فروخت کیلئے مسابقتی عمل یقینی بنانا تھا، آئی ایم ایف سے رابطے میں ہیں اور ترامیم کا مسودہ جلد تیار ہوجائے گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے گورننس ڈھانچے اور فنڈ کے قانونی مینڈیٹ پر اعتراض اٹھایا تھا، 2023 میں پی ڈی ایم حکومت نے ایس او ایز کی فروخت کیلئے ویلتھ فنڈ ایکٹ نافذ کیا تھا۔
ابتدائی طور پر قانون میں ترمیم کیلئے اکتوبر کے آخر کی ڈیڈ لائن تجویز کی گئی تھی۔
وزارت خزانہ کی درخواست پر دسمبر کے آخر تک کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی۔