• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کے 200 گرفتار مظاہرین کی ضمانت کی استدعا

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار 200 مظاہرین کی درخواستِ ضمانتوں پر سماعت کی۔

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے گرفتار مظاہرین کی درخواستوں پر سماعت کی۔

وکیلِ صفائی انصر کیانی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ایک مقدمے کے مطابق فائر ہوا جو پولیس اہلکار کی چھاتی پر لگا۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ فائر کس کو لگا؟ کس نے مارا؟ 

وکیلِ صفائی انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ یہ نہیں بتایا گیا کہ کس نے فائر کیا، کس کو لگا، کیس کے مطابق مظاہرین نے ایک پولیس ملازم سے لاکھوں روپے چھینے، اب پولیس ملازم ڈیوٹی پر آیا تو پیسے ساتھ لے کر آیا تھا، جو مذاق ہے۔

انہوں نے اپنے دلائن میں کہا کہ تمام کیسز تقریباً ایک جیسے ہی ہیں اور کوئی بھی ملزم نامزد نہیں ہے، ہر کیس میں سیاسی قیادت کو نامزد کیا گیا، کسی کارکن کو نامزد نہیں کیا گیا، مدعیٔ مقدمہ کوئی عام آدمی نہیں بلکہ ایس ایچ اوز ہیں جو کیسز سے بخوبی واقف ہیں۔

بعد ازاں انصر کیانی نے عدالت سے استدعا کی کہ بے گناہ کارکنوں کو اٹھایا گیا ہے، ضمانتیں منظور کی جائیں۔

قومی خبریں سے مزید