• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی پارلیمنٹ، پاکستانی کمیونٹی کو بدنام کرنے کی قرارداد بھاری اکثریت سے مسترد

مانچسٹر(ہارون مرزا)برطانوی پارلیمنٹ میں پاکستانی کمیونٹی کو بدنام کرنے کی قرار دادبھاری اکثریت سے مسترد کردی گئی،وزیراعظم سرکیئر سٹارمر سمیت 364 ارکان نے گرومنگ اور ریپ گینگز سے متعلق قراردادکی مخالفت جب کہ 111ارکان نے قراردادکی حمایت کی ہے۔سرکیئرسٹارمرنے قرارداد کی محرک خاتون رکن پارلیمنٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ خاتون پارلیمنٹ نے اپنے دوراقتدارمیں ایسی تحریک پیش کی نہ اس پرکبھی بات کی۔تفصیلات کے مطابق گرومنگ اور ریپ گینگز کی آڑ میں پاکستانی مسلم کیمونٹی کو بدنام کرنے کی قرار داد برطانوی پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت کے ساتھ مستر دکر دی گئی۔ وزیراعظم سرکیئرسٹارمر،ایم پیز اور تمام اتحادی جماعتوں نے ٹارس کی قرار دادکے خلاف ووٹ دے کرپاکستان کے خلاف سازش ناکام بنا دی۔قراردادکے حق میں 111جب کہ مخالفت میں 364ووٹ پڑے۔سازش کرنے والی طاقتیں چاہتی ہیں کہ برطانیہ میں نہ صرف مسلم کیمونٹی کو بدنام کیا جائے بلکہ حکومت کا بھی دھڑن تختہ کیا جاسکے، اس سازش میں ایک معروف سوشل نیٹ ورک کے مالک اور مقامی جماعت ٹارس نے اہم کردار ادا کیا،اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لایا گیا جس کا مقصد تھا کہ قومی سطح پر ایسی انکوائری کرائی جائے جس سے گرومنگ گینگ سے مسلمانوں کوجوڑ کر سخت اقدامات نافذ کرائے جائیں ،اس قرارداد کا بنیادی مقصد مسلم کمیونٹی کے بارے میں منفی تاثر پیش کرنا تھا ۔ ٹارس ایم پی اے کی طرف سےپیش قراردادہ کے مطابق موجودہ حکومت بچوں کے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال کی دوبارہ تحقیقات کرائے۔سرکیئرسٹارمر کا کہناتھا کہ جس خاتون نے اس قرار داد کو پارلیمنٹ پیش کیا وہ 14سال تک اس حکومت کے ساتھ رہی ہیں جو برطانیہ میں برسر اقتدار رہی، پورے اقتدار کے دوران انہوں نے نہ کبھی گرومنگ اور ریپ گینگ کے خلاف کوئی بات کی اور نہ ہی کوئی ایسی قرار داد منظور کرائی، ان لوگوں کو سزائیں بھی ہوئیں مگر یہ خاموش رہیں ،اب گڑے مردے اکھاڑ کر یہ اس معاملے کو اچھالنا چاہتے ہیں تاکہ مخصوص کمیونٹی کو بدنام کیا جا سکے ،لیبر حکومت کے خاتمے کیلئے سازش رچائی جا رہی ہے ۔

یورپ سے سے مزید