• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: ہارون نعیم مرزا… مانچسٹر
طویل قانونی جنگ لڑنے کے بعد یورپ کیلئے قومی ائر لائن کی براہ راست پروازیں شروع ہونے پر اوورسیز پاکستانیوں کی خوشی دیدنی ہے پیرس میں پہلی فلائٹ لینڈ ہونے پر تارکین وطن نے ائر پورٹ پر انتہائی پرتپاک طریقے سے اپنے ہم وطنوں کا استقبال کیا مسافروں کو گلے میں ہار ڈالے ‘تحفے تحائف بھی پیش کیے گئے اوورسیز پاکستانیوں نے اس تاریخی موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیرس اوربرطانیہ سمیت مختلف یورپی ممالک میں مقیم اوورسیز پاکستانی پی آئی اے پرپابندیوں کے باعث دیگر ائر لائنز کے ہاتھوں بلیک میل ہوتے رہے مگر سفر کیلئے اب انکی پہلی ترجیح پی آئی اے ہی ہوگی ‘کراچی طیارہ حادثہ کے بعد یورپی ممالک کیلئے پی آئی اے کی براہ راست پروازوں پر پابندی لگائی گئی تھی جس کے باعث دیگر ممالک کی ائر لائنز نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور من مرضیاں کرنا شروع کر دیں، مسافروں سے منہ مانگے دام وصول کیے جاتے رہے، پی آئی اے پربندش کے باعث پاکستانیوں کو دیگر فلائٹس کے ذریعے بھاری بھرکم اخراجات برداشت کرنا پڑ ے،پی آئی اے وفات پا جانے والے اوورسیز پاکستانیوں کی میت مفت واپس لے جاتی ہے جبکہ دیگر ائر لائنز وزن کے حساب سے چارج کرتی ہیں۔ اوورسیز پاکستانی جلد ہی پی آئی اے کی طیاروں کوبرطانیہ کی ہواؤں میں پرواز اور لینڈنگ کرتے ہوئے دیکھیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کے بل بوتے پر عرب ممالک کی ائر لائنز کے من مرضی کے کرایہ جات کو اب ریورس گیئر لگنے والا ہے، یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے دسمبر 2024میں پاکستانی ائر لائن کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا پی آئی اے کی یورپ میں پروازوں کی اجازت جون 2020میں اس وقت معطل کر دی گئی تھی جب کراچی طیارہ حادثہ کے بعد ہوابازی کے بین الاقوامی معیار پر عمل درآمد یقینی بنانے میں پاکستانی حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی صلاحیت پر تحفظات کا اظہار کیا گیا پیرس کے لیے پی آئی اے کی پروازیں شروع ہونے پر وفاقی وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف نے اسے ایک تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے اب یورپ میں بتدریج اپنے آپریشنز شروع کریگی جلد ہی امریکہ اور برطانیہ کے لیے بھی فلائٹس شروع ہوجائیں گی دوبارہ جانچ کے بعد پی آئی اے کو اہم روٹس کھولنے کی اجازت دینے پرانہوں نے یورپی یونین ایوی ایشن حکام کا بھی شکریہ ادا کیا‘ پاکستان کی قومی ائر لائن پی آئی اے کی ساڑھے چار سال بعد یورپ کیلئے براہ راست پروازیں شروع ہونے پر جہاں تارکین وطن میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں ملکی معیشت کو مزید مستحکم کیلئے یہ انتہائی اہم پیش رفت ثابت ہوگی،پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز نے یورپ کے اہم شہر پیرس کے لیے گزشتہ روز باضابطہ طو رپر اپنی پروازیں دوبارہ شروع کر دیں یہ تاریخی لمحہ پیرس ائرپورٹ پر پرواز کے استقبال کی خصوصی تقریب کیساتھ منایا گیا،پی آئی اے کی یہ بحالی قومی ایئرلائن کی بین الاقوامی سطح پر اپنی ساکھ بہتر کرنے اور یورپ میں اپنی سروسز کو دوبارہ مستحکم کرنے کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پر امید ہے کہ قومی فضائی کمپنی سے جلد ہی یورپی روٹس پر پروازیں دوبارہ شروع کر دی جائیں گی اس حوالے سے برطانیہ کے کئی شہروں پر غور کیا جا رہا ہے پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے برطانوی روٹس کی بحالی کے لیے برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایف ٹی) سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ای اے ایس اے کی منظوری ان کے فیصلے کے لیے ضروری ہے۔طویل جدوجہد کے بعد ایک بار پھر قومی ائر لائن کے طیارے یورپی یونین کی فضاؤں میں گردش کر رہے ہیں ترجمان پی آئی کے مطابق حکومت پر امید ہے کہ تین سے چار ہفتے میں یورپ کے لیے پروازیں دوبارہ پوری استعداد کیساتھ فعال ہو جائینگی، برطانوی روٹس کی منظوری ملنے کے بعد لندن، مانچسٹر، اور برمنگھم سب سے زیادہ مقبول شہر ہوں گے حکام کے مطابق یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی کے اس عرصے کے دوران پی آئی اے پر اربوں روپے کا قرضہ چڑھ گیا کیوں کہ سب سے زیادہ منافع بخش روٹس بند ہو گئے تھے پی آئی اے اب یورپ میں بتدریج آپریٹ کریگی اور دوسری ائرلائنز کی مدد سے امریکہ بھی جا سکے گی وزیراعظم شہباز شریف نے بھی یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی پر پاکستانی عوام کو مبارک بار دیتے ہوئے کہا کہ قومی ایئر لائن نہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرے گی بلکہ ادارہ خود بھی ترقی کی جانب گامزن ہو گاپاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کا شمار کبھی دنیا کی بہترین ائر لائنز میں ہوتا تھا اور کئی اعزازات بھی اس کے نام رہے 1980 کی دہائی کے اواخر سے اسکی تنزلی دیکھی جا رہی ہے کراچی حادثے کو بنیاد بنا کر اس پر عائد کردہ پابندیوں نے اسے مزید کمزور بنایا اب بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایک نئی صبح کی امید پیدا ہوگئی ہے ۔
یورپ سے سے مزید