• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسوں قبل کی ورزش سے بھی کینسر کی ہلاکت خیزی 27 فیصد تک کم ہوجاتی ہے

لندن (پی اے) ایک اسٹڈی سے ظاہر ہوا ہے کہ کینسر کی تشخیص سے برسوں قبل کی جانے والی ورزش سے بھی مرض کی ہلاکت خیزی27فیصد تک کم ہوجاتی ہے، ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ورزش کے بیشمار فوائد ہیں اور کینسر ہی بلکہ امراض کی روک تھام میں ورزش نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔ اسپورٹس میڈیسن نامی برطانوی جریدے کے مطابق چھاتی اور پراسٹیٹ کے پہلے مرحلے کے کینسر کے 28,248مریضوں کے معائنے سے معلوم ہو اکہ 34.5فیصد مریضوں میں مرض بڑھتا گیا جبکہ کم وبیش 81فیصد شفایاب ہوگئے اور 19فیصد مریض اسٹڈی کے ختم ہونے سے پہلے ہی ہلاک ہوگئے۔ ہلاکتیں اوسطاً 20ماہ کے دوران ہوئیں جبکہ مرض میں اضافہ7ماہ کے اندر ہوا۔ ان کی مصروفیات کا فٹنس ڈیوائس کے استعمال، جم کے سیشن میں شمولیت اور فٹ نس کے منظم ایونٹس کے ذریعہ لگایا گیا، مرض کی تشخیص سے قبل12ماہ کے دوران کی جانے والی ورزش کو جسمانی سرگرمی تسلیم نہیں کیا گیا، ہفتہ میں60منٹ اور60منٹ فی ہفتہ سے زیادہ کی جسمانی سرگرمی کو معتدل جسمانی سرگرمی تصور کیا گیا۔62فیصد مریض ورزش نہیں کرتے تھے،13فیصد کی ورزش کو کمتر سطح کی جسمانی سرگرمی تصور کیا گیا۔25فیصد کی ورزش کو معتدل یا اونچے درجے کی ورزش شمار کیا گیا۔ ریسرچرز نے نوٹ کیا کہ جن لوگوں نے کمتر سطح کی ورزش کی تھی ان میں کینسر بڑھنے کی شرح ورزش نہ کرنے والوں کے مقابلے میں16فیصد کم یا سست تھی۔ دریں اثنا معتدل یا اونچی شرح سے ورزش کرنے والوں میں کینسر کی بڑھوتری کی رفتار27فیصد کم رہی۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ورزش کرنے سے نہ صرف کینسر سے بچاؤ ممکن ہے بلکہ اس کی بڑھوتری کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے، ریسرچرز کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمی یعنی ورزش کو کینسر سے اموات سے بچاؤ کا ایک اہم طریقہ تصور کیا جانا چاہئے، ان کا کہنا ہے کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں کینسر کی وجہ سے پبلک ہیلتھ پر ویسے ہی بوجھ بہت زیادہ ہے جسمانی سرگرمیوں یعنی ورزش کو فروغ دے کر بیماریوں کو بڑھنے سے روکنا اور اموات کی شرح میں کمی کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔

یورپ سے سے مزید