• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاشی استحکام کیلئے کیے جانے والے حکومتی اقدامات کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں،لیکن ابھی عام آدمی تک اس کے اتنے ثمرات نہیں پہنچے جن کی توقع کی جارہی ہے۔معاشی ماہرین کے مطابق اس کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کا فروغ ضروری ہے۔اس مقصد کیلئے حکومت نےوزیراعظم یوتھ پروگرام شروع کیا ہے،جس کے تحت نوجوانوں کو قرضے فراہم کرکے جہاں کم لاگت کے کاروبار کو وسعت دی ہے وہاں روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب میںہدایت کی کہ اس پروگرام کےتحت قرضے کی رقم 5سےبڑھاکر 15لاکھ روپے کردی جائے۔انھوں نے ملک بھر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو دی جانے والی سہولیات کیلئے ان کا تفصیلی سروے جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں ادارہ شماریات کی جانب سے ملک کے تین بڑے شہروں میں ایس ایم ایز کے اشاریوں سے آگاہ کیا گیااور بتایا گیا کہ آئندہ چند ماہ میں پورے ملک میں موجود ایس ایم ایز کوبہتر سہولتوں کی فراہمی کی منصوبہ بندی کیلئے سروے کیا جائے گا۔وزیراعظم نے بین الاقوامی شہرت یافتہ لاجسٹکس کمپنی کے 6رکنی وفد سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی آئی ٹی شعبے کی ترقی سے منسلک ہے جس پر توجہ بڑھائی جائے۔انھوں نے یہ ہدایت بھی کی کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو دی جانے والی سہولتوں کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئےترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کا اطلاق کیا جائے۔اس کے علاوہ کاروباری خواتین کیلئے خصوصی پیکیج تشکیل دے کر جلد پیش کیا جائے تاکہ اس پر عمل درآمد کیا جاسکے۔وزیراعظم کی ہدایات اس پس منظر میں بہت اہم ہیں کہ ملک اقتصادی بحالی کے ایک اہم مرحلے سے گزر رہا ہے۔

تازہ ترین