• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف آئی اے ملازمین کی بھرتی، ترقی تبادلے کے نئے قوانین تشکیل کیلئے اجلاس، تمام ممبر پولیس سے آئے ہیں

کراچی (اسد ابن حسن) فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف أئی اے) کے ملازمین کے حوالے سے اے پی ٹی (اپائنٹمنٹ، پروموشن اور ٹرانسفر) رولز 1975اور 2020میں ترامیم کے لیے تشکیل شدہ کمیٹی کا اجلاس ایف أئی اے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے تمام ممبران ڈیپوٹیشن پر ادارے میں أئے ہوئے پولیس سروس کے افسران ہیں جن میں چیئرمین ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن ونگ جبکہ ممبران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی منی لانڈرنگ ونگ و سی ایف ٹی ونگ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء، ڈائریکٹر ٹریننگ ایف أئی اے اکیڈمی، ڈائریکٹر نیشنل سینٹرل بیورو انٹرپول اور چیف أف اسٹاف ٹو ڈی جی شامل تھے۔ جبکہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ أر ایم کمیٹی کی صرف معاونت کے مجاز تھے مگر فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہو سکتے تھے۔ مذکورہ کمیٹی گریڈ 14 کے سب انسپیکڑرز سے لے کر گریڈ 5 کے کانسٹیبلز تک کی بھرتیوں، ترقی اور تبادلوں پر ائندہ کی پالیسی مرتب کرے گی۔ گزشتہ اے پی ٹی رولز کے مطابق گریڈ 14 کے سب انسپیکٹرز اور گریڈ 13 کے اسسٹنٹ سب انسپیکٹرز کی 50 فیصد بھرتیاں ہوتی تھیں اور 50 فیصد کو ترقی دی جاتی تھی۔ جبکہ گریڈ 5 کے کانسٹیبلز کی بھرتیاں 100 فیصد کی جاتی تھیں۔مذکورہ رولز گریڈ 16 کے انسپیکٹروں کی ترقی کے لیے لاگو نہیں ہوتے۔ واضح رہے کہ جب سے یہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جب سے ایف أئی اے کیڈر کے افسران میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ اس کمیٹی میں ایف أئی اے کیڈر کے کسی افسر کو نامزد نہیں کیا گیا اور تمام فیصلے پی ایس پی افسران کریں گے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایف أئی اے میں پروموشن کے کوٹہ اور ادارے میں پولیس افسران کی بڑی تعداد میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتی پر تین مختلف رٹ پٹیشنز اسلام أباد ہائی کورٹ میں دائر ہیں اور جن کی سنوائی 2 فروری کو ہوگی۔

ملک بھر سے سے مزید