• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دیواروں کی سجاوٹ سے گھر کی خوبصورتی بڑھائیں

دیواریں گھر کا سب سے اہم حصہ ہیں، تعمیر کے بعد ان کی آرائش وزیبائش کے ذریعے پورے گھر کا حسن بڑھایا جاسکتا ہے۔ یہ ایک ایسا فن ہے، جس کا تعلق جدید ٹرینڈز کے علاوہ ہمارے جمالیاتی ذوق سے ہوتا ہے۔ اگر دیواروں کو کوئی خاص انداز فراہم کردیا جائے تو اس سے پورے گھر کی آرائش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ 

 یہی وجہ ہے کہ ہر گھر میں آپ کو دیواروں کی آرائش کے مختلف طریقے نظر آتے ہیں مثلاً کہیں آپ کو لکڑی کی ڈیزائننگ تو کہیں آرٹ ڈیزائننگ دکھائی دے گی جبکہ بیشتر گھروں میں دیواروں کی آرائش کے لیے وال پیپر کا استعمال بھی خاصا عام ہے۔ 

تاہم، مشکل اس وقت پیش آتی ہے جب اس بات کا فیصلہ ہی نہ ہو پائے کہ دیواروں کی آرائش آخر کس انداز میں کی جائے کہ جس سے گھر کو چار چاند لگ جائیں۔ ا س بات کا انحصار دیوار کی بناوٹ، مٹیریل اور اس سے بھی بڑھ کر آپ کے منفرد آئیڈیا پر ہے۔ دیواروں کی آرائش کے منفرد ٹرینڈز پر کچھ بات کرتے ہیں، جو آپ کے جمالیاتی ذوق کی عکاسی کریں گے۔

ہریالی بطور آرائش

دیواروں کی آرائش کے لیے باغبانی سے بہتر بھلا کیا ہوسکتا ہے۔ دیواروں کے کونوں میں فرش پر پودے رکھ کر یا ہینگنگ پلانٹس کے ذریعے آرائش کریں۔ ڈیزائنر وینڈی ورتھ کا کہنا ہے کہ دیوار اور اس سے ملحقہ حصے کی سجاوٹ کا سب سے آسان اور بہترین طریقہ یہی ہے کہ وہاں پودے رکھے جائیں، یہ نہ صرف گھر کا حسن بڑھاتے ہیں بلکہ گھر بھر کی صحت کے ضامن بھی ہوتے ہیں۔ مغربی ممالک میں اکثر گھروں میں لیونگ روم کی مرکزی دیوار مکمل یا جزوی طور پر ہریالی سے ڈھکی ہوتی ہے۔

وال پینلز اور کلیڈنگ

ڈیکوریشن کا قدیم انداز ہو یا پھر جدید، دونوں میں ہی وال پینلز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرینڈ گزشتہ برس سے خاصا مقبول ہے، جس کے تحت سادہ دیوار کو مختلف اقسام کے پینلز سے سجایا جاتا ہے۔ یہ پینلز لکڑی، پتھر یا پھر کسی بھی مٹیریل کے ہوسکتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ وال کلیڈنگ بھی وال پینلنگ کی ایک قسم ہے، بس فرق صرف اتنا ہے کہ وال پینلنگ میں انداز سادہ اور بُردبار ہوتا ہے جبکہ وال کلیڈنگ اُبھرا ہوا نقش ونگار ہوتا ہے۔ دیواری آرائش کی یہ قسم باقی تمام اقسام میں سب سے زیادہ پسند کی جاتی ہے۔

ووڈ پینٹنگ

اگر آپ جدید ٹرینڈز کو اپنانے کے عادی ہیں تو دیوار کی ڈیکوریشن کے لیے ووڈ پینٹنگ بھی ایک اچھا آئیڈیا ہے۔ اس کے ذریعے گھر کے کسی بھی کمرے کی دیوار کو بہترین طریقہ سے سجایا جا سکتا ہے۔ 

ووڈ پینٹنگ کے لیے گھر کے انٹیریئر اور فرنیچر سے ملتے جلتے رنگ اور انداز کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ یہی نہیں، مارکیٹ میں لکڑی سے تیار کردہ خوبصورت شاہکار بھی دستیاب ہیں، جن کو فریم کرکے مزید خوبصورت بنایا جاتا ہے اور پھر ان کو دیواروں کی آرائش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

وال پینٹنگ

بازار میں دستیاب بنی بنائی پینٹنگز سے سجاوٹ کرنے کے علاوہ آپ خود بھی دیواروں پر پینٹنگز بنا سکتے ہیں۔ بڑی بڑی تصاویر سے لے کر منظر گری تک، ان تصاویر میں مختلف ڈیزائن اور انداز پائے جاتے ہیں۔ آپ کو بس یہ سوچنا ہے کہ آپ کے کمرے اور ذوق کے ساتھ کون سا منظر جچے گا۔

شیشے سے سجاوٹ

شیشے کسی بھی دیوار کا حسن دُگنا کردیتے ہیں اور جب بات ہو ڈریسنگ روم یا باتھ روم کی دیواروں کی تو شیشے کا استعمال اور بھی ضروری ہوجاتا ہے۔ اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا باتھ روم یا ڈریسنگ روم خوبصورتی کے سا تھ ساتھ مغربی طرز کا لگے تو ایک دیوار کو شیشے کے لئے مختص کردیں، یہ عمل نہ صرف آپ کے باتھ روم کو نیا انداز دے گا بلکہ اس کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا نظر آئے گا۔ اس کے علاوہ شیشوں کا استعمال لیونگ روم یا ڈرائنگ روم کی زینت بڑھانے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ ایسی جگہوں کے لیے فرش سے چھت تک شیشے لگانے کا ٹرینڈ خاصا مقبول ہے۔

وال اسٹیکرز

دیواروں کی آرائش اور خوبصورتی بڑھانے کا سب سے آسان طریقہ وال اسٹیکرز ہیں، جوسادہ دیواروں کو بھی خوبصورت انداز بخشتے ہیں۔ اپنے گھر کی دیواروں کو نت نئے ڈیزائن کے وال سٹیکرز سے مزین کر کے آپ ان کی خوبصورتی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔