کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بحریہ ٹاون کراچی اراضی کی الاٹمنٹ میں اختیارات کے ناجائز استعمال کے ریفرنس سے نام خارج کرنے کی درخواست پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور صوبائی وزیر شرجیل میمن کو بڑا ریلیف مل گیا۔سندھ ہائی کورٹ نے طلبی کا نوٹس معطل کرتے ہوئے نیب کو سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور شرجیل میمن کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب قوانین میں ترمیم کے بعد درخواست گزاروں کے خلاف ریفرنس نہیں بنتا جبکہ نیب کو درخواست گزاروں کے نام ریفرنس میں شامل ہی نہیں کرنے چاہیئے تھے۔ دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کو احتساب عدالت کی جانب سے سمن موصول ہوئے ہیں۔ عوامی عہدے پر تعینات فرد کے خلاف نیب ریفرنس کے لئے مالی فائدے کی موجودگی ضروری ہے مالی فائدے کے بغیر عوامی عہدے پر تعینات فرد کو شامل نہیں کیا جاسکتا، نجی افراد کو پبلک آفس ہولڈر کے ساتھ مل کر فراڈ پر ریفرنس میں شامل کیا جاسکتا ہے، درخواست گزاروں نے کہا کہ درخواست گزار سرکاری ملازمین نہیں اراکین سندھ اسمبلی ہیں۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس میں کہا کہ آپ نے احتساب عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا ہے؟ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر، ڈپٹی اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت عالیہ نے درخواستوں کی سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی۔