• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی دماغ میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں اضافہ

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی دماغ میں جسم کے دوسرے اعضاء کے مقابلے میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار زیادہ ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق گزشتہ سال کے دوران اکٹھے کیے گئے انسانی دماغ کے نمونوں میں 8 سال پہلے لیے گئے انسانی دماغ کے نمونوں کے مقابلے میں مائیکرو پلاسٹک کے ذرات نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ 8 سال کے دوران دماغ میں پلاسٹک کی مقدار میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

محققین نے کہا ہے کہ عام آدمی کے مقابلے میں ڈیمنشیا میں مبتلا افراد کے دماغ میں 10 گنا زیادہ مائیکرو پلاسٹک کی مقدار موجود ہوتی ہے۔

محققین کے مطابق مائیکرو پلاسٹک پولیمرز کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہیں جو ہوا، پانی اور مٹی تینوں میں موجود ہیں۔

محققیقن نے بتایا ہے کہ تحقیق میں یہ تو واضح نہیں ہو سکا کہ پلاسٹک کے یہ ذرات دماغ میں کیسے منتقل ہو رہے ہیں لیکن ان ذرات کا سائز 200 نینو میٹر یا اس سے بھی کم ہے، یعنی یہ ذرات کسی وائرس سے زیادہ بڑے نہیں ہیں اور اس لیے جسم میں خون کی گردش میں رکاوٹ نہیں بنتے۔

صحت سے مزید