ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کو بیرون ممالک میں ٹھیکے لینے کیلئے غیر ملکی حکومتوں کو رشوت دینے کے دروازے کھول دیے۔
صدر ٹرمپ نے جس حکمنامے پر دستخط کیے ہیں اس میں اٹارنی جنرل Pam Bondi کو حکم دیا گیا ہے کہ نئے رہنما اصول جاری ہونے تک وہ 1934 کے قانون پر عمل روک دیں۔
صدر ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ اینٹی کرپشن اقدامات امریکا کیلئے تباہی تھے کیونکہ قانون کی خلاف ورزی کیے بغیر ان اقدامات کی وجہ سے بیرونی ملک کوئی معاہدہ عملی طور پر کرنا بہت ہی زیادہ مشکل ہوگیا تھا۔
انہوں نے یہ تاثر دیا کہ کاروبار میں رشوت معمول سمجھی جاتی ہے۔
صدر ٹرمپ نے محکمہ انصاف کو حکم دیا ہے کہ وہ اس قانون پر عمل روک دیں جو امریکی کارپوریشنز کو اس بات سے روکتا ہے کہ وہ غیرملکی حکومتوں کے اہلکاروں کو رشوت دیں تاکہ اپنے مالی مفادات حاصل کرسکیں۔
ٹرمپ حکمنامے کی بدولت غیر ملکیوں کو رشوت دینے میں ملوث اہلکار اب امریکی محکمہ انصاف کی کارروائی سے محفوظ ہوجائیں گے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ماضی اورحال میں اینٹی کرپشن کے تمام اقدامات کا اب محکمہ انصاف از سرنو جائزہ لے گا۔