اونٹ میٹھا اور کھارا دونوں طرح کا پانی پی سکتا ہے۔ یہ یہاں تک کہ ڈیڈ سی (بحیرہ مردار) کا پانی بھی پی سکتا ہے اور اسے کچھ نہیں ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اونٹ کے گردے پانی کو فلٹر کرتے ہیں۔
وہ پانی سے نمک کو الگ کرکے اسے پینے کے لیے موزوں تازہ پانی میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ اسی طرح، اونٹ کانٹے بھی کھاتا ہے، لیکن یہ اس کے معدے یا آنتوں کو نقصان نہیں پہنچاتے، کیونکہ اس کا لعاب کانٹوں کو ایسے گھلا دیتا ہے جیسے تیزاب۔
اونٹ کی دو پلکیں ہوتی ہیں ایک پتلی اور شفاف، جبکہ دوسری موٹی اور گوشت دار۔ جب صحرا میں ریت کا طوفان آتا ہے تو یہ اپنی شفاف پلک بند کر لیتا ہے تاکہ ریت آنکھوں میں نہ جائے۔
اس کے علاوہ، اونٹ اپنے جسم کا درجہ حرارت بھی تبدیل کر سکتا ہے, اگر سردی ہو تو اس کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، اور اگر صحرا میں گرمی ہو تو اس کا جسمانی درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے۔