قائدِ اعظم بچوں سے والہانہ پیار کرتے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ آج ہم آپ کو ان کی زندگی کے چند ایسے واقعات بتا رہے ہیں، جن سے بچوں سے ان کی محبت جھلکتی ہے۔
ایک جلسے میں قائداعظم نے ایک بچے سے پوچھا کہ، ’’تم بڑے ہو کر کیا بننا چاہتے ہو؟‘‘ بچے نے پر جوش انداز میں جواب دیا ’’قائدِ اعظم‘‘۔ مسٹرجناح چند لمحے سوچتے رہے اور پھر کہا، کہ ’’ہاں پاکستان کو ایک اور جناح کی ضرورت ہے‘‘۔
1940 میں قائد اعظم دہلی جا رہے تھے۔ غازی آباد ریلوے اسٹیشن پر ان کے استقبال کے لیے عقیدت مندوں کا ایک ہجوم تھا، ان میں ایک دس سالہ بچہ بھی تھا جو ہار لئے کھڑا تھا۔ قائداعظم خود اس بچے کے پاس گئے اور جھک کر اس بچے کو ہار پہنانے کا کہا، پھر بچے سے سوال کیا کہ،’’ تم کیوں آئے ہو؟‘‘
’’آپ کو دیکھنے کے لئے‘‘۔ بچے نے جواب دیا۔
’’مجھے دیکھنے کی وجہ‘‘۔ قائد اعظم نے پوچھا
’’آپ ہماری قوم کے عظیم لیڈر ہیں‘‘۔ بچے نے جواب دیا
قائد اعظم نے اس بچے کو شاباش دی اور کہا کہ مجھے آج جان کر بہت خوشی ہوئی کہ ہمارے بچوں میں بھی قوم کا احساس بیدار ہو گیا ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ، ان ہی بچوں میں سے کوئی کل کا اقبال اور جناح ہوگا۔