• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت تحریر اور تقریر کی آزادی کو یقینی بنائے، سیاسی و سماجی رہنما

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام علامتی بھوک ہڑتالی کمیپ کے اختتامی روز صحافیوں نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔جمعہ کو پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ، کبیر افغان ، نصیر کاکڑ ، فیصل کاکڑ ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ، ثناء اللہ کاکڑ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے ، عبدالقادر آغا ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری مزمل شاہ ،نیشنل پارٹی کے نائب صدر میر شاہ وس بزنجو ، سیکرٹری اطلاعات علی لانگو ،گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنما ڈاکٹر بہار شاہ ،گرینڈ ہیلتھ الائنس کے جمال شاہ کاکڑ ، انسانی حقوق کمیشن کے رہنما فرید شاہوانی ، شمس الحق ،یونیورسٹی آف بلوچستان ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ علی بگٹی ،مزدور رہنما عبدالستار اور دیگر نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف صحافیوں کی آواز اب ملک کے ہر شہری کی آواز بن چکی ہے ، متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ آئین اور انسانی حقوق سے متصادم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی کا حق دیتا ہے لیکن حکومت من پسند قوانین کے ذریعے ہر مسئلے کا حل طاقت کے زریعے تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے ، ان غیرآئینی اقدامات سے نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی طور پربھی منفی ردعمل پیدا ہورہا ہے ،آزادی صحافت یقینی بنائے بغیر پاکستان درپیش بحرانوں سے کبھی چھٹکارہ حاصل نہیں کرسکتا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزادی صحافت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرتے ہوئے حکومت آئین کے تحت تحریر اور تقریر کی دی گئی آزادی کو یقینی بنائے ۔ احتجاجی کیمپ کے اختتام پر کوئٹہ پریس کلب کوئٹہ کے باہر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرئے کے شرکا نے پیکا ایکٹ کے خلاف نعرے بازی کی ۔ اس موقع پر صدر بی یو جے خلیل احمد نے شاندار جدوجہد پر صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی آزادی صحافت کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے صحافی اسی جوش و جذبے اور اتحاد کا مظاہرہ کریں گے ۔
کوئٹہ سے مزید