غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالی اور قیدیوں کے تبادلے کا چھٹا مرحلہ مکمل ہوگیا، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالی، جبکہ اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدی رہا کر دیے۔
رام اللّٰہ اور غزہ میں خان یونس پہنچنے پر فلسطینی قیدیوں کا پُرجوش استقبال کیا گیا، 369 فلسطینی قیدیوں میں سے 333 وہ قیدی تھے جنہیں جنگ کے دوران غزہ سے گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ 36 افراد عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔
رہائی سے پہلے اسرائیلی فوج نے فلسطینی قیدیوں کو یہودی مذہبی نشان والی ٹی شرٹس پہنا دیں، ٹی شرٹس پر ’ہم نہ بھولیں گے نہ ہی معاف کریں گے‘ کی عبارت درج تھی۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ کیے گئے اقدامات کی حماس نے مذمت کرتے ہوئے اسے نسل پرستانہ قرار دے دیا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حماس نے امریکی شہری سمیت 3 یرغمالیوں کو غزہ سے رہا کر دیا، اسرائیل اب غزہ سے تمام یرغمالیوں کی رہائی کیلئے آج رات 12 بجے تک کی ڈیڈلائن دینے سے متعلق فیصلہ کرے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اسرائیل کے فیصلے کا ساتھ دے گا۔