سکھر(بیورو رپورٹ) شہر کے اہم کاروباری مرکز اسٹیشن روڈ کی سڑک کی تعمیر طویل عرصے سے ادھورا چھوڑے جانے کے باعث علاقے میں تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں ، علاقہ مکین اور تاجر برادری سخت مشکلات سے دوچار ہیں، اسٹیشن روڈ پر آٹو پارٹس، اسٹیل فرنیچر ، الیکٹرک، کھانے پینے کی اشیاء سمیت دیگر اشیاء کی فروخت کی ہول سیل اور ریٹیل کی دکانیں موجود ہیں جہاں نہ صرف شہر بلکہ بیرون اضلاع سے بھی تاجر بڑی تعداد میں خریداری کے لئے آتے ہیں لیکن ایک سال سے زائد عرصہ گذر چکا ہے اسٹیشن روڈ کی سڑک کا کام مکمل نہیں کیا گیا، علاقے کے تاجروں نے متعدد مرتبہ سڑک کا کام ادھورا چھوڑے جانے کے خلاف احتجاج بھی کیا لیکن متعلقہ ادارے اورانتظامیہ نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا ، آج بھی سڑک کا کام ادھورا ہے اور تعمیراتی مٹیریل اسٹیشن روڈ کی اہم ترین سڑک پر موجود ہے جس سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں بلکہ ٹریفک کے نظام میں بھی خلل پڑرہا ہے، علاقے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ایک سال سے وہ سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔ روز مرہ کی معمولات زندگی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں، کوئی سننے والا نہیں۔ منتخب نمائندے، متعلقہ ادارے ترقیاتی کام کے اعلانات کر کے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مشکلات سے دوچار کررہے ہیں، شہر کی اہم ترین شاہراہ جوکہ گھنٹہ گھر چوک سے متصل ہے اس اہم سڑک کو ایک سال سے زائد عرصہ گذرجانے کے باوجود مکمل نہیں کیا گیا، علاقے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ترقیاتی کام ادھورا چھوڑے جانے سے سیکڑوں تاجر مالی مشکلات سے دوچار ہیں، کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں، تاجروں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طو پر اسٹیشن روڈ کی سڑک کا ادھورے چھوڑے جانے والے کام کا نوٹس لیں اور متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے، سڑک کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ علاقے میں تجارتی سرگرمیاں معمول پر آسکیں اور علاقے کے تاجروں میں پھیلی ہوئی تشویش کی لہر ختم ہوسکے۔