کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سرہ غوڑگئی کلی وال ٹولنہ کوئٹہ کے رہنمائوں قبائلی عمائدین حاجی شہباز خان ، روزی خان اور ملک اکرم نے کہا ہے کہ موضع سرہ غوڑ گئی، تلری میں سٹیلمنٹ کا عمل شروع ہے تاہم اس ضمن میں اب تک ہمارےحقوق کا تعین نہیں کیا گیا۔ لیکن متعلقہ حکام نے قبل از وقت ہمارئے حصے کا 60 ایکڑ رقبہ فروخت کردیا ہے اور جو اراضی فروخت کی گئی ہیں وہ سٹیلمنٹ موضع بھی نہیں بلکہ بیرون از لائن فروخت کی گئی ہیں۔ مذکورہ زمین پر کام جاری ہے اس کو فوری طور پربند کیا اور متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ یہ با ت انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں دیگر قبائلی عمائدین حاجی بور محمد ، حاجی عبدالحمید ، حاجی عبدالکریم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ موضع سرہ غوڑ گئی تلری میں سٹیلمنٹ کا عمل شروع ہے اور اب تک ہمارئے حقوق کا تعین بھی نہیں کیا گیا۔ لیکن ایک افسر نے 60 ایکڑ زمین فروخت کردی ہے اور جو اراضی فروخت کی گئی ہے وہ سٹیلمنٹ موضع بھی نہیں بلکہ بیرون از لائن فروخت کی گئی ہے اور اس میں بازئی قبائل کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے فروخت کی جانے والی زمین پر کام ہورہا تھا اور سرکاری مشینری بھی موجود تھی، سرہ غوڑ گئی کلی وال ٹولنہ نے وہاں کام بند کراکے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا اور یہ واضح پیغام دیا تھا کہ اسٹامپ پیپر پر جو زمین کمیٹی کے نام پر فروخت کی گئی ہے اہلیان علاقہ اس فروخت کو مسترد کرتے ہیں ، لہذا وہاں کام بند کرایا جائے ۔ مذکورہ اراضی چند اشخاص کی نہیں بلکہ پورئے بازئی قبائل کی ہے اور ہم نے اس سلسلے میں کسی کمیٹی کو اختیار نہیں دیا ہے ہم اس کمیٹی کو مسترد اور اس سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ موضع سرہ غوڑگئی میں سیٹلمنٹ کے عمل کے دوران اراضی کی ہر قسم کی خرید و فروخت بند ہے ، مگر اس اقدام پر مذکورہ کمیٹی کیوں خاموش ہے ، انہوں نے صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ سیٹلمنٹ کا عمل مکمل ہونے کے بعد موضع میں شیئرز کا تعین کیا جائے اور فروخت کی جانے والی زمین پر جہاں اب بھی سرکاری مشینری سے کام جاری ہے وہاں کام فوری بند کرایا جائے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو ۔