کینیڈا کے سب سے بڑے صوبے اونٹاریو کے الیکشن میں 34 پاکستانی نژاد امیدواروں میدان میں اترے تھے۔
34 پاکستانی نژاد امیدواروں میں سے صرف ایک امیدوار ذیشان حامد جیت پائے ہیں، اُنہوں نے ملٹن شہر سے پروگریسیو کنزرویٹو پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا، وہ 20 ہزار ووٹ حاصل کر کے دوسری بار صوبائی پارلیمنٹ پہنچے ہیں۔
مسی ساگا ایرن ملز کے حلقے میں قیصر ڈار صرف 20 ووٹوں سے شکست کھا گئے، اسکاربورو سینٹر سے مظہر شفیق 524 ووٹوں سے کامیابی سے دور رہے، مسی ساگا سینٹر سے سمیرا ملک 2 ہزار ووٹوں سے ہار گئیں، پکرنگ ایکسبرج سے ابراہیم دانیال 38 سو ووٹوں سے ہار گئے۔
ان کے علاوہ کئی پاکستانی امیدواروں نے کم ووٹ لے کر اسی حلقے سے دوسرے مضبوط پاکستانی امیدوار کو جیتنے نہیں دیا اور آپس کی مقابلے بازی کی وجہ سے دوسری کمیونٹی کا امیدوار کامیاب ہو گیا۔
اونٹاریو الیکشن میں پروگریسو کنزرویٹو پارٹی نے مسلسل تیسری بار کامیابی حاصل کی اور ڈگ فورڈ ایک بار پھر صوبے کے پریمیئر بن گئے۔
اونٹاریو لبرل پارٹی کی لیڈر بونی کرومبی اپنی نشست بھی نہیں بچا سکیں تاہم اُن کی پارٹی کو کھویا ہوا پارلیمانی اسٹیٹس واپس مل گیا۔
اونٹاریو این ڈی پی کا صوبے میں آفیشل اپوزیشن پارٹی کا درجہ برقرار رہا۔
الیکشن نتائج کے مطابق پروگریسیو پارٹی کو 80، این ڈی پی کو 27، اونٹاریو لبرل پارٹی کو 14 اور گرین پارٹی کو 2 سیٹیں ملی ہیں جبکہ ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے۔